گاندھی نگر: گجرات میں منعقد ہونے والے جونیئر کلرک امتحان کا پیپر لیک ہونے سے امیدواروں کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔ گجرات اے ٹی ایس کی ٹیم نے وڈودرا سے پیپر لیک معاملے میں ملوث 15 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ گجرات، بہار، اڈیشہ میں پیپر لیک ہونے کا کنکشن ہے۔ گجرات میں مقابلہ جاتی امتحانات کے پرچہ لیک ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ گجرات میں ہونے والا جونیئر کلرک کا امتحان پیپر لیک ہونے کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا، لیکن امتحان دینے والوں کے درمیان پیپر لیک ہونے سے پہلے ہی گجرات اے ٹی ایس نے پیپر لیک معاملے میں ملزم کو گرفتار کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
گجرات اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ وڈودرا کے کچھ لوگ جونیئر کلرک کا پیپر لیک کرنے کی نیت سے پیپر حل کر رہے ہیں۔ اے ٹی ایس کی ٹیم اسٹیک وائز ٹیکنالوجی کوچنگ کلاس میں پہنچی، جہاں سے پیپر لیک کرنے والے 15ملزمان کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔ اس انکوائری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کے ایل پریس پرنٹنگ سے پیپر لیک ہوا ہے۔
پیپر لیک معاملے میں اے ٹی ایس کی جانچ میں گجرات، بہار اور اڈیشہ کا کنکشن سامنے آیا ہے۔ اے ٹی ایس ٹیم نے پیپر لیک کرنے والے کیتن باروٹ، بھاسکر چودھری، پردیپ نائک، انیکیت بھٹ، راج باروٹ اور موراری پاسوان سمیت 15 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ جس میں اڑیسہ کے پردیپ نائک اپنے رشتہ دار جیت نائک کے پاس سے حیدرآباد سے گجرات پیپر لائے تھے۔ جیت نائک کو بھی اے ٹی ایس کی ٹیم نے حیدرآباد سے حراست میں لیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Junior Clerk Exam Paper Leak گجرات میں جونیئر کلارک کے امتحان کا پیپر لیک
جیت نائک کو پیپر لیک کا ماسٹر مائنڈ مانا جاتا ہے۔ ملزم جیت کے ایل پرنٹنگ پریس میں کام کرتے تھے۔ جیت نے کاغذ چرا کر 30,000 روپے میں پردیپ نائک کو دیا تھا۔ پردیپ نائک نے ایک دوست کے ذریعے بہار کے موراری پاسوان سے رابطہ کیا تھا۔ موراری پاسوان کا تعلق بڑودہ کے بھاسکر چودھری سے اپنے دوست منٹو اور دیگر ساتھیوں کے ذریعے تھا، جس کے بعد ملزم بھاسکر نے کیتن باروٹ اور پردیپ سے رابطہ کیا اور پیپر لیک کرنے کی سازش کی۔ تاہم پیپر لیک ہونے سے پہلے تمام ملزمین بڑودہ کی ایک کوچنگ کلاس میں پیپر حل کرنے والے تھے، جس کا وقت رات دو سے چار بجے کے درمیان مقرر تھا۔ امتحان دینے والوں کو پیپر دینے سے پہلے ہی ملزمان کو گجرات اے ٹی ایس نے پکڑ لیا تھا۔
ابتدائی پوچھ گچھ اور گرفتار ملزمان کی مجرمانہ تاریخ کے دوران بھاسکر چودھری اور کیتن باروٹ کے خلاف سال 2019 میں سی بی آئی میں ایک مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ ملزم کیتن باروٹ اور بھاسکر چودھری پہلے ہی دہلی کی تہاڑ جیل میں وقت گزار چکے ہیں۔ تاہم مختلف ریاستوں میں اس بات کی بھی تفتیش کی جارہی ہے کہ دیگر گرفتار ملزمان میں کس کی مجرمانہ تاریخ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ گرفتار ملزمان میں سے کچھ اپنی ایڈمشن کنسلٹنسی چلانے اور سرکاری امتحانات کی تیاری کے کاروبار میں ملوث ہیں، جنہوں نے اس پیپر کو لیک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ گجرات اے ٹی ایس ٹیم نے اب آئی پی سی کی دفعہ 406، 409، 420 اور 120 بی کے تحت کیس درج کرکے مزید کارروائی شروع کردی ہے۔