جھانسی: امیش پال قتل معاملے میں پولیس کو مطلوب عتیق احمد کے بیٹے اسد کا انکاؤنٹر کر دیا گیا ہے۔ یوپی کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے فرزند اسد اور ایک دیگر ملزم غلام ولد مقصو دونوں کو جھانسی میں ہوئے ایک مبینہ انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ دونوں امیش پال قتل معاملے میں یوپی پولیس کو مطلوب تھے۔
ایک طرف جہاں امیش پال قتل کیس میں عتیق احمد آج پریاگ راج کے سی جی ایم عدالت میں پیش کیا گیا تو دوسری طرف پولیس نے ان کے بیٹے اسد اور امیش پال قتل کیس کے ملزم محمد غلام کو انکاؤنٹر میں مار گرایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسد اور محمد غلام جھانسی بڑا گاؤں اور چرگاؤں تھانہ کے مابین ڈیم کے علاقے میں چھپے تھے یو پی ایس ایف کے اے ڈی جی امیتابھ نے بیان میں کہا کہ ٹیم نے دونوں کو زندہ پکڑنے کی کوشش کی تھی لیکن انہوں نے ٹیم پر فائر کیا اور اس کے بعد انکاؤنٹر میں مارے گئے۔
جھانسی میڈیکل کالج نے اسد احمد اور غلام کی لاشیں لینے سے انکار کیا
وہیں جھانسی میڈیکل کالج نے انکاؤنٹر میں مارے گئے اسد احمد اور غلام کی لاشیں لینے سے انکار کر دیا۔ اس وجہ سے پولیس ٹیم کو کارروائی مکمل کرنے کے لیے ضلع ہسپتال جانا پڑا۔ اطلاعات کے مطابق انکاؤنٹر کے بعد پولیس موقع سے دونوں کی لاشیں تحویل میں لے کر میڈیکل کالج پہنچی، جہاں میڈیکل کالج انتظامیہ نے لاشیں لینے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد لاشوں کو جھانسی کے ضلع اسپتال لے جایا گیا ہے۔
لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیمرے کی نگرانی میں کیا جائے گا
پولیس کا کہنا ہے کہ اسد اور شوٹر کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیمرے کی نگرانی میں کیا جائے گا۔ پورے واقعہ کی ویڈیو گرافی کی جارہی ہے۔ جھانسی میڈیکل کالج نے کچھ تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے لاشیں لینے سے انکار کر دیا۔
گڈو مسلم کے اجمیر میں موجود ہونے کی خبر سے شہر بھر میں سنسنی
وہیں دوسری طرف راجستھان کے اجمیر شہر سے موصول ہوئی اطلاعات کے مطابق اترپردیس کے مشہور امیش پال قتل معاملے کے ملزم گڈو مسلم کے اجمیر میں موجود ہونے کی خبر سے شہر بھر میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اترپردیس ایس ٹی ایف اور خفیہ ایجنسی کے شکنجے میں گڈو مسلم جلد آجائے گا۔ گڈو مسلم پر یوپی پولیس نے پانچ لاکھ کا انعام بھی رکھا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کی تین روز قبل گڈو مسلم اجمیر شہر میں دیکھا گیا ہے لیکن اس بات کی ابھی تک کسی پولیس افسران نے تصدیق نہیں کی ہے۔
وہیں یہ بھی قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ گڈو مسلم کو یو پی ایس ٹی ایف نے محاصرے میں لے لیا ہے لیکن راجستان اور یوپی پولیس اس خبر کو میڈیا سے شیئر نہیں کر رہی ہے۔ بتا دیں کی امیش پال قتل معاملے میں یوپی پولیس نے آج عتیق احمد کے بیٹے اسد اور غلام کا اینکاؤنٹر کردیا گیا ہے۔ ایسے میں اب اگلا نمبر گڈو مسلم کا مانا جا رہا ہے۔
اسد احمد عتیق احمد کے تیسرے بیٹے تھے
بتا دیں کہ اسد احمد عتیق احمد کے تیسرے بیٹے تھے۔ انہوں نے اسی سال لکھنؤ کے ایک معروف اسکول سے بارہویں کا امتحان پاس کیا تھا۔ اسد پڑھائی میں تیز تھا۔ رپورٹ کے مطابق وہ قانون کی پڑھائی کرنا چاہتا تھا اور بیرون ملک جانا چاہتا تھا لیکن اسی دوران ان پر مقدمے درج ہوئے اور پاسپورٹ نہیں بن سکا۔ امیش پال قتل کیس کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسد کے ہونے کا دعوی کیا گیا تھا اس کے بعد یوپی ایس ٹی ایف و یوپی پولیس نے 5 پانچ لاکھ کے انعام کا اعلان کیا تھا۔
انکاؤنٹر پر اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کا ٹویٹ
اس انکاؤنٹر پر اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے ٹویٹ کر لکھا ہے کہ "یوپی ایس ٹی ایف کو مبارکباد دیتا ہوں امیش پال ایڈوکیٹ اور پولیس کے جوانوں کے ہتھیاروں کا یہی حشر ہونا تھا"۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان عمیق جامعی نے ٹویٹ کر لکھا کہ "انکاؤنٹر انصاف نہیں ہوتا ہے۔" مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو یوگی ادتیہ ناتھ سے سیکھ لینا چاہیے۔
عتیق احمد کے خاندان کے خلاف مسلسل کارروائی
واضح رہے کہ امیش پال قتل کیس میں پولیس عتیق احمد کے خاندان کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ امیش پال قتل کے مقدمے میں مطلوب اسد اور غلام مفرور تھے۔ پولیس کی کئی ٹیمیں ان کی تلاش میں مصروف تھیں۔ امیش پال کے قتل معاملے یوپی پولیس انتظامیہ اور یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیمیں اسد اور غلام کو پکڑنے کے لیے مسلسل چھاپے ماری کر رہی تھیں۔ اسی درمیان جھانسی میں پولیس کی ٹیم نے اسد اور غلام کو انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا۔ امیش پال قتل کیس میں یوپی ایس ٹی ایف کی یہ بڑی کارروائی انجام دی ہے۔ انکاؤنٹر کے بعد ایس ٹی ایف نے ان دونوں سے کئی غیر ملکی ہتھیار بھی برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Umesh Pal Murder Case امیش پال قتل کیس میں عتیق اور اشرف کی عدالت میں پیشی آج
انکاؤنٹر سے وکلاء خوش: ایس ٹی ایف کی اس کارروائی میں اسد اور غلام کی ہلاکت پر کچھ وکلا نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے وزیراعلیٰ کا یہ بیان کہ وہ مافیاؤں کو مٹی میں ملا دیں گے' درست ثابت ہوا ہے۔ وکلا کا کہنا ہے کہ اترپردیش پولیس کی اس کارروائی سے وہ خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی کے اندر جو بیان دیا تھا آج اترپردیش پولیس نے اسے سچ کر کے دکھایا ہے۔
عتیق احمد اپنے بیٹے اسد کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کر سکیں گے
عتیق احمد اپنے بیٹے اسد کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ قانونی مسائل کی وجہ سے انہیں عدالت سے اجازت نہیں ملی ہے۔ عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ جس کے بعد اس کے نانا اور مسے اسد کی لاش لینے جائیں گے۔ لاش کو پولیس لائن منتقل کیا جا رہا ہے۔