ETV Bharat / bharat

UP Election Result:اسمبلی انتخاب کا منڈیٹ ایشو پر نہیں بلکہ فسطائیت پر مبنی، آصف صدیقی - سماجوادی پارٹی کے رہنما آصف صدیقی کا بیان

سماجوادی پارٹی کے رہنما آصف صدیقی نے کہا کہ بی جے پی سے جہاں منہگائی، بے روز گاری و کسان مخالف پالیسی سے عام عوام ناراض تھی، وہیں یہاں ایک سوال یہ ہے کہ جب عوام ناراض تھی تو بی جے پی نے کیسے اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ؟ یہاں تک کہ بی جے پی کی جاٹ لینڈ میں کامیابی تعجب کا باعث ہے۔ Samajwadi Party Play Blame Over UP Power Crisis

سماجوادی پارٹی
سماجوادی پارٹی
author img

By

Published : Mar 16, 2022, 1:06 PM IST

بی جے پی کو معلوم تھا کہ اس کی عوام مخالف پالیسیوں سے عوام ناراض ہے ،اس لئے اکثریت کو راغب کرنے کے لئے انتخاب کے دوران اس نے اپنے جلسے و جلوس میں عوامی بہبود فلاح کے برعکس فسطائیت پر مبنی تقریر کر یہ تاثر دینے میں کامیاب رہے کہ اگر کوئی ہندوتو کا علمبردار ہے تو وہ واحد پارٹی بی جے پی ہے ، جبکہ دیگر ایشو عوام میں موثر ثابت نہیں ہوئے ۔اس لئے یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ منڈیٹ ایشو پر نہیں بلکہ فسطائیت پر مبنی ہے ۔سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر و مہاراشٹر کے نائب صدر آصف صدیقی نے جاری بیان میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔ Samajwadi Party Play Blame Over UP Power Crisis

مسٹر صدیقی نے کہا کہ بی جے پی سے جہاں منہگائی ،بے روز گاری و کسان مخالف پالیسی سے عام عوام ناراض تھی ،وہیں یہاں ایک سوال یہ ہے کہ جب عوام ناراض تھی تو بی جے پی نے کیسے اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ؟ یہاں تک کہ بی جے پی کی جاٹ لینڈ میں کامیابی تعجب کا باعث ہے ۔پہلے بی جے پی اپنی شکست قبول ضرور کر چکی تھی ،لیکن اس کی جارحانہ حکمت عملی سے ان کو جو توانائ ملی وہ ہندوتو کی بنیاد پر اکثریت کو راغب کرنے میں کامیاب رہی ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے آعلی لیڈران نے تو فسطائیت کی حد کو عبور کرتے ہوئے جو تقریریں کی ہیں اس پر الیکشن کمیشن کی کارروائ لازمی تھی ،مگر کمیشن کی خاموشی کے سبب بی جے پی لیڈران کی منمانی خوب چلی اور وہ کامیاب رہے۔

آصف صدیقی نے کہا کہ اس انتخاب میں پسماندہ طبقات کے لیڈروں نے سماج وادی پارٹی کا دامن پکڑا ،تو ریاست کی سیاست میں ہندوتو بنام سماجی انصاف کی لڑائی آمنے سامنے آ گئی ،لیکن نتائج نے اس مرتبہ ثابت کر دیا کہ اب سیاست دو حصّہ میں تقسیم ہوکر رہ گئی ہے ،کسان تحریک کا اثر صاف دکھائی دے رہا تھا ۔ انتخاب کے وقت سے ہی جاٹ لینڈ میں بی جے پی مخالف لہر تھی ،مگر ہندتو کے آگے سارے ایشوز ناکام ثابت ہو کر رہ گئے ۔ یہ منڈیٹ ایشو اور سماجی انصاف پر نہیں بلکہ ہندوتو کی بنیاد پر مبنی ہے ۔سماج وادی پارٹی کو اپنی پالیسی کے تحت بی جے پی سے مقابلہ کے لئے مزید متبادل کی تلاش کرنی ہوگی ،جس سے آنے والے 2024 کے پارلیمانی انتخاب میں موثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

یو این آئی

بی جے پی کو معلوم تھا کہ اس کی عوام مخالف پالیسیوں سے عوام ناراض ہے ،اس لئے اکثریت کو راغب کرنے کے لئے انتخاب کے دوران اس نے اپنے جلسے و جلوس میں عوامی بہبود فلاح کے برعکس فسطائیت پر مبنی تقریر کر یہ تاثر دینے میں کامیاب رہے کہ اگر کوئی ہندوتو کا علمبردار ہے تو وہ واحد پارٹی بی جے پی ہے ، جبکہ دیگر ایشو عوام میں موثر ثابت نہیں ہوئے ۔اس لئے یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ منڈیٹ ایشو پر نہیں بلکہ فسطائیت پر مبنی ہے ۔سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر و مہاراشٹر کے نائب صدر آصف صدیقی نے جاری بیان میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔ Samajwadi Party Play Blame Over UP Power Crisis

مسٹر صدیقی نے کہا کہ بی جے پی سے جہاں منہگائی ،بے روز گاری و کسان مخالف پالیسی سے عام عوام ناراض تھی ،وہیں یہاں ایک سوال یہ ہے کہ جب عوام ناراض تھی تو بی جے پی نے کیسے اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ؟ یہاں تک کہ بی جے پی کی جاٹ لینڈ میں کامیابی تعجب کا باعث ہے ۔پہلے بی جے پی اپنی شکست قبول ضرور کر چکی تھی ،لیکن اس کی جارحانہ حکمت عملی سے ان کو جو توانائ ملی وہ ہندوتو کی بنیاد پر اکثریت کو راغب کرنے میں کامیاب رہی ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے آعلی لیڈران نے تو فسطائیت کی حد کو عبور کرتے ہوئے جو تقریریں کی ہیں اس پر الیکشن کمیشن کی کارروائ لازمی تھی ،مگر کمیشن کی خاموشی کے سبب بی جے پی لیڈران کی منمانی خوب چلی اور وہ کامیاب رہے۔

آصف صدیقی نے کہا کہ اس انتخاب میں پسماندہ طبقات کے لیڈروں نے سماج وادی پارٹی کا دامن پکڑا ،تو ریاست کی سیاست میں ہندوتو بنام سماجی انصاف کی لڑائی آمنے سامنے آ گئی ،لیکن نتائج نے اس مرتبہ ثابت کر دیا کہ اب سیاست دو حصّہ میں تقسیم ہوکر رہ گئی ہے ،کسان تحریک کا اثر صاف دکھائی دے رہا تھا ۔ انتخاب کے وقت سے ہی جاٹ لینڈ میں بی جے پی مخالف لہر تھی ،مگر ہندتو کے آگے سارے ایشوز ناکام ثابت ہو کر رہ گئے ۔ یہ منڈیٹ ایشو اور سماجی انصاف پر نہیں بلکہ ہندوتو کی بنیاد پر مبنی ہے ۔سماج وادی پارٹی کو اپنی پالیسی کے تحت بی جے پی سے مقابلہ کے لئے مزید متبادل کی تلاش کرنی ہوگی ،جس سے آنے والے 2024 کے پارلیمانی انتخاب میں موثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.