ETV Bharat / bharat

Assaduddin Owaisi Exclusive Interview بھارت کی سیاست سے اقلیتی برادری کو دور کر دیا گیا ہے، اسدالدین اویسی

گجرات انتخابات سے قبل ہندوتو کارڈ کی سیاست پر اسدالدین اویسی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سیاست میں اقلیتی برادری کو سیاست سے دور کردیا گیا ہے، نہ ان کی اہمیت ہے، نہ ان کے وجود کو کوئی مانتا ہے۔ یہ لمحہ فکریہ ہے۔ Assaduddin Owaisi Exclusive Interview

بھارت کی سیاست سے اقلیتی برادری کو دور کر دیا گیا ہے، اسدالدین اویسی
بھارت کی سیاست سے اقلیتی برادری کو دور کر دیا گیا ہے، اسدالدین اویسی
author img

By

Published : Oct 30, 2022, 3:55 PM IST

Updated : Oct 30, 2022, 5:35 PM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات میں اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والی ہے۔ ایسے می‍ں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسدالدین اویسی دو روزہ گجرات کے دورے کے دوران ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے خصوصی گفتگو کی۔ گجرات انتخابات سے قبل ہندوتو کارڈ کی سیاست پر اسدالدین اویسی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سیاست میں اقلیتی برادری کو سیاست سے دور کردیا گیا ہے، نہ ان کی اہمیت ہے، نہ ان کے وجود کو کوئی مانتا ہے اور یہ لمحہ فکریہ ہے مسلم اقلیت کے لیے کہ کوئی ان کا نام لینے کے لئے تیار نہیں ہے۔

بھارت کی سیاست سے اقلیتی برادری کو دور کر دیا گیا ہے، اسدالدین اویسی

انہوں نے کہا کہ حقیقت میں یہ سخت امتحان ہے لیکن یہ ایک اچھا موقع ہے کہ مسلمان اپنی سیاسی قیادت کو بنائے اور اپنی سیاسی وجود کو بحال کرے۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ کسی بھی پارٹی کے لوگ یہ کوشش کر رہیں ہے کہ ہندوتو کی آئیڈیالوجی پر کون چلے گا، چاہے وہ بی جے پی ہو، کانگریس ہو یا عام آدمی پارٹی یا سماج وادی پارٹی ہو، سبھی ہندوتو آئیڈولوجی پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں، مسلم اقلیتوں کو تماشائی بن کر بیٹھنا نہیں چاہیے بلکہ اپنی سیاسی حکمت عملی کے تحت سیاسی نمائندگی کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

کیجریوال کے نوٹوں پر ہندو دیوی دیوتا کے تصویر کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ نوٹوں پر تصاویر کا مطالبہ یہ کرتے ہیں مگر بلقیس کے معاملے پر گونگے بن جاتے ہیں۔ نوٹو پر تصاویر کا مطالبہ کرتے ہیں مگر جب سر بازار مسلم نوجوانوں پر پولیس کے ذریعے ظلم کیا جاتا ہے، انہیں پیٹا جاتا ہے تب ان کی زبان نہیں کھلتی۔ یہ لوگ بھی یکساں سول کوڈ کی بات کرتے ہیں اور بی جے پی کے ساتھ یکساں سول کوڈ کے لیے ہاں میں ہاں ملاتے ہیں مگر ڈسٹرب ایریا ایکٹ کے بارے میں بات نہیں کرتے، یکساں سول کوڈ کی بات کرتے ہیں لیکن گجرات کے مسلم علاقے ہیں وہاں کوئی ڈویلپمنٹ نہیں ہوتا ہے وہاں پر یونیفارم سول کوڈ کی بات کیوں نہیں کرتے؟ مجھے تو یہ ان کا ایک 'دوگلا چہرہ' لگتا ہے ان کا اصل چہرہ ہے کہ یہ ہندوتو آئیڈیالوجی کو ماننے والے ہیں۔

گجرات میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کے معاملے پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ گجرات مذہب تبدیل کرنے کا قانون ہے تو وہ کیسے یونیفارم سول کوڈ لے کر آئیں گے، جو اسپیشل میریج ایکٹ، شریعت ایکٹ ہے، سنٹرل ایکٹ ہے اسے یہ اسٹیٹ ایکٹ کیسے کنٹرول کرے گا۔ یہ لوگ یونیفارم سول کوڈ کی بات کر رہے ہیں آپ چناؤ سے پہلے اس طرح کے قانون لاکر کر ہندوتؤں کی آئیڈیالوجی جی کو دکھا کر اپنی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گجرات اسمبلی انتخابات میں ایم آئی ایم کے تیاریوں کے تعلق سے اسدالدین اویسی سے نے کہا کہ ہماری تیاری زوروں شور سے جاری ہے اور ہم پوری کوشش کر رہے ہیں اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کی۔ ہم نے بعض اسمبلی حلقوں سے امیدواروں کا اعلان بھی کیا ہے اور گزشتہ دیڑھ دو مہینوں میں کئی مرتبہ گجرات آ چکا ہوں اور میں بھی پوری کوشش کر رہا ہوں کہ گجرات میں اپنی قیادت کھڑی ہو سکے۔ میں مسلم اقلیتی برادری کے لوگوں کے مسائل اٹھا رہا ہوں۔ گجرات میں سیاسی لیڈرشپ سے مسلمانوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ گجرات میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ غریبی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔ پیٹرول ڈیزل کے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم الیکشن لڑیں گے اور ہم نے گجرات کی 30 اسمبلی سیٹون پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے مضبوطی کے ساتھ الیکشن لڑ کر ہر سیٹ پر جیتنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Exclusive Interview With Owaisi بلقیس بانو کیس صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ انصاف کا مسئلہ بھی ہے، اویسی

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات میں اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والی ہے۔ ایسے می‍ں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسدالدین اویسی دو روزہ گجرات کے دورے کے دوران ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے خصوصی گفتگو کی۔ گجرات انتخابات سے قبل ہندوتو کارڈ کی سیاست پر اسدالدین اویسی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سیاست میں اقلیتی برادری کو سیاست سے دور کردیا گیا ہے، نہ ان کی اہمیت ہے، نہ ان کے وجود کو کوئی مانتا ہے اور یہ لمحہ فکریہ ہے مسلم اقلیت کے لیے کہ کوئی ان کا نام لینے کے لئے تیار نہیں ہے۔

بھارت کی سیاست سے اقلیتی برادری کو دور کر دیا گیا ہے، اسدالدین اویسی

انہوں نے کہا کہ حقیقت میں یہ سخت امتحان ہے لیکن یہ ایک اچھا موقع ہے کہ مسلمان اپنی سیاسی قیادت کو بنائے اور اپنی سیاسی وجود کو بحال کرے۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ کسی بھی پارٹی کے لوگ یہ کوشش کر رہیں ہے کہ ہندوتو کی آئیڈیالوجی پر کون چلے گا، چاہے وہ بی جے پی ہو، کانگریس ہو یا عام آدمی پارٹی یا سماج وادی پارٹی ہو، سبھی ہندوتو آئیڈولوجی پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں، مسلم اقلیتوں کو تماشائی بن کر بیٹھنا نہیں چاہیے بلکہ اپنی سیاسی حکمت عملی کے تحت سیاسی نمائندگی کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

کیجریوال کے نوٹوں پر ہندو دیوی دیوتا کے تصویر کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ نوٹوں پر تصاویر کا مطالبہ یہ کرتے ہیں مگر بلقیس کے معاملے پر گونگے بن جاتے ہیں۔ نوٹو پر تصاویر کا مطالبہ کرتے ہیں مگر جب سر بازار مسلم نوجوانوں پر پولیس کے ذریعے ظلم کیا جاتا ہے، انہیں پیٹا جاتا ہے تب ان کی زبان نہیں کھلتی۔ یہ لوگ بھی یکساں سول کوڈ کی بات کرتے ہیں اور بی جے پی کے ساتھ یکساں سول کوڈ کے لیے ہاں میں ہاں ملاتے ہیں مگر ڈسٹرب ایریا ایکٹ کے بارے میں بات نہیں کرتے، یکساں سول کوڈ کی بات کرتے ہیں لیکن گجرات کے مسلم علاقے ہیں وہاں کوئی ڈویلپمنٹ نہیں ہوتا ہے وہاں پر یونیفارم سول کوڈ کی بات کیوں نہیں کرتے؟ مجھے تو یہ ان کا ایک 'دوگلا چہرہ' لگتا ہے ان کا اصل چہرہ ہے کہ یہ ہندوتو آئیڈیالوجی کو ماننے والے ہیں۔

گجرات میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کے معاملے پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ گجرات مذہب تبدیل کرنے کا قانون ہے تو وہ کیسے یونیفارم سول کوڈ لے کر آئیں گے، جو اسپیشل میریج ایکٹ، شریعت ایکٹ ہے، سنٹرل ایکٹ ہے اسے یہ اسٹیٹ ایکٹ کیسے کنٹرول کرے گا۔ یہ لوگ یونیفارم سول کوڈ کی بات کر رہے ہیں آپ چناؤ سے پہلے اس طرح کے قانون لاکر کر ہندوتؤں کی آئیڈیالوجی جی کو دکھا کر اپنی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گجرات اسمبلی انتخابات میں ایم آئی ایم کے تیاریوں کے تعلق سے اسدالدین اویسی سے نے کہا کہ ہماری تیاری زوروں شور سے جاری ہے اور ہم پوری کوشش کر رہے ہیں اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کی۔ ہم نے بعض اسمبلی حلقوں سے امیدواروں کا اعلان بھی کیا ہے اور گزشتہ دیڑھ دو مہینوں میں کئی مرتبہ گجرات آ چکا ہوں اور میں بھی پوری کوشش کر رہا ہوں کہ گجرات میں اپنی قیادت کھڑی ہو سکے۔ میں مسلم اقلیتی برادری کے لوگوں کے مسائل اٹھا رہا ہوں۔ گجرات میں سیاسی لیڈرشپ سے مسلمانوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ گجرات میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ غریبی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔ پیٹرول ڈیزل کے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم الیکشن لڑیں گے اور ہم نے گجرات کی 30 اسمبلی سیٹون پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے مضبوطی کے ساتھ الیکشن لڑ کر ہر سیٹ پر جیتنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Exclusive Interview With Owaisi بلقیس بانو کیس صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ انصاف کا مسئلہ بھی ہے، اویسی

Last Updated : Oct 30, 2022, 5:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.