ہیمنت سورین کی زیرقیادت جھارکھنڈ حکومت نے پارس ناتھ پروت اور تیرتھراج سمید شیکھر جی کو سیاحتی مقام کے طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس فیصلے کے خلاف ملک بھر میں جین برادری کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔ گریڈیہ ضلع میں جین برادری کے سمید شیکھر کو سیاحتی مقام بنانے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے وہیں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی جین برادری کے احتجاج کو جائز قرار دیا۔
جین برادری کے ارکان نے آج حیدرآباد میں واقع مجلس کے ہیڈکوارٹر دارالسلام پہنچکر رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی سے ملاقات کی اور سمید شیکھر جی کو سیاحتی مقام بنانے کے منصوبہ کی مخالفت کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسدالدین اویسی نے ٹوئٹ کرکے اس بات کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: Owaisi Reaction on Mathura Eidgah Case شاہی عید گاہ سروے معاملہ پر سول کورٹ نے 1991 کے ایکٹ کی خلاف ورزی کی، اویسی
بیرسٹر اسدالدین اویسی نے اس معاملہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم جین برادری کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں اور جھارکھنڈ حکومت کو اپنے فیصلہ کو منسوخ کرنا چاہئے‘۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ گجرات کے پالیتانہ میں واقع جین مندر میں ہوئی توڑ پھوڑ کی بھی سخت مذمت کی اور گجرات کے وزیراعلیٰ سے اس معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اویسی نے جین برادری کی جانب سے کئے جارہے احتجاج کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔