نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ممبئی ریجنل یونٹ کے ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کو آرین خان کیس سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تاہم وہ ممبئی ریجنل یونٹ کے ڈائریکٹر بنے رہیں گے۔
خیال رہے کہ وانکھیڑے کروز منشیات کیس کی تحقیقات کی قیادت کر رہے تھے، جس میں اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس معاملے پر این سی بی کے ریجنل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کا کہنا ہے کہ مجھے آرین کیس میں تفتیش سے نہیں ہٹایا گیا ہے۔ میں نے خود اس معاملے کے حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ اس معاملے کی تحقیقات کسی مرکزی ایجنسی کے سپرد کی جائے۔ لہذا آرین کیس اور سمیر خان کیس کی جانچ دہلی این سی بی کی ایس آئی ٹی کرے گی۔ یہ دہلی اور ممبئی کی این سی بی ٹیموں کے درمیان کوآرڈینیشن ہے۔
این سی بی افسر متھا اشوک جین نے کہا کہ اب دہلی کی ٹیمیں (این سی بی) ہمارے زون کے کل 6 کیسز کی تحقیقات کریں گی، جس میں آریان خان کا کیس اور 5 دیگر کیسز شامل ہیں۔ یہ ایک انتظامی فیصلہ تھا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما نواب ملک نے الزام لگایا ہے کہ سمیر وانکھیڑے ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ملک کا کہنا ہے کہ یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کا امتحان پاس کرنے کے بعد وانکھیڑے نے ریزرویشن کے تحت نوکری حاصل کرنے کے لیے کئی جعلی دستاویزات کا استعمال کیا، جس میں درج فہرست ذات کے زمرے کا سرٹیفکیٹ بھی شامل ہے۔ تاہم وانکھیڑے نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔
- مزید پڑھیں: کروز شپ ڈرگز کیس میں ملزمین کی ضمانت، ارباز مرچنٹ کے والد کا ردعمل
- Aryan Khan : آرین خان کو ضمانت مل گئی
وانکھیڑے اور ممبئی یونٹ کے کئی عہدیداروں پر الزام ہے آرین خان کو رہا کرنے کے لیے 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ این سی بی نے ان الزامات کی ویجیلنس انکوائری کا حکم دیا ہے۔
نیشنل کمیشن فار شیڈیولڈ کاسٹس کے وائس چیئرمین ارون ہلدر نے اتوار کو وانکھیڑے کی حمایت میں سامنے آتے ہوئے کہا کہ افسران اچھا کام کر رہے ہیں اور ان کے محکمے کو فخر ہے، لیکن ایک وزیر ان پر اور ان کے خاندان کے افراد پر ذاتی حملے کر رہے ہیں۔