ETV Bharat / bharat

Arundhati Roy in Patna بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے لوگ بہار کی طرف دیکھ رہے ہیں، اروندھتی رائے

author img

By

Published : Feb 17, 2023, 11:01 PM IST

معروف و مشہور مصنفہ اروندھتی رائے کا کہنا ہے کہ جس طرح سے بہار میں بی جے پی کو اقتدار دے بے دخل کیا گیا ہے اس کے بعد سے ملک میں دوسرے لوگ کو اس ریاست سے کافی امیدیں وابستہ ہوگئی ہیں کہ 2024 کے عام انتخابات میں بہار بہت اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔

معروف مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے  سے خصوصی گفتگو
معروف مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے سے خصوصی گفتگو
معروف مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے سے خصوصی گفتگو

پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں سی پی آئی (ایم ایل) کا 11 واں اجلاس جاری ہے۔ اس کنونشن میں شرکت کے لیے معروف مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے بھی پہنچیں۔ پروگرام کے سیشن میں شرکت کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں اروندھتی رائے نے کہا کہ انہیں بہار سے 2024 کے عام انتخابات سے بہت زیادہ امیدیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ 2024 میں بہار سے شروع ہونے والی اپوزیشن اتحاد کی مشق کامیاب ثابت ہوگی۔

انھوں نے مزید کہا کہ تمام لوگوں کو امید ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بہار بہت اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔ حال ہی میں بہار میں بی جے پی کو بڑا نقصان ہوا ہے لیکن ہم نہیں جانتے کہ یہ نقصان لوک سبھا تک جاری رہے گا یا صرف چند دنوں کے لیے، مرکز میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے بہت سے لوگوں کی نظریں بہار پر ٹکی ہوئی ہیں۔

اروندھتی رائے نے کہا کہ ملک کو صرف چار لوگ چلا رہے ہیں اور وہ بھی چاروں گجراتی ہیں۔ دو لوگ بیچنے کا کام کرتے ہیں اور دو لوگ خریدنے کا کام کرتے ہیں۔ نریندر مودی، امیت شاہ، امبانی اور اڈانی پورے ہندوستان کو چلا رہے ہیں۔ اعداد و شمار یہ بھی ہیں کہ ملک کے 21 لوگوں کے پاس اتنا پیسہ ہے جتنا ملک کے 30 کروڑ لوگوں کے پاس نہیں ہے۔ پانچ فیصد لوگ ملک کی 60 فیصد دولت پر قابض ہیں۔ اگر آپ اڈانی کو دیکھیں تو وہ بہت سارے گودام اور بندرگاہیں چلاتا ہے۔

پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں سی پی آئی (ایم ایل) کا 11 واں اجلاس
پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں سی پی آئی (ایم ایل) کا 11 واں اجلاس

اروندھتی رائے نے بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کے لئے سی پی آئی (ایم ایل) کی طرف سے شروع کی گئی پہل پر کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ پہل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اثر ڈالنے میں کامیاب ہو جائے گی اور اسی وجہ سے وہ یہاں پہنچی ہیں، وہ طویل عرصے اور سالوں کے بعد بہت خوشی سے بہار آئی ہیں کیونکہ انہیں بتایا گیا تھا کہ 18 فروری کو یہاں کے پروگرام میں نتیش کمار اور تیجسوی یادو بھی شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان جو اتحاد ہو رہا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ یہ محض ایک بہتان پر مبنی اتحاد نہیں بلکہ ایک سمجھدار اتحاد ہونا چاہیے۔ بہت سے لوگ سرمایہ داری کو اچھی طرح نہیں جانتے ہیں۔

دوسری طرف اگر ہم بائیں بازو کی جماعتوں کی بات کریں تو بہت سی ایسی بائیں بازو کی جماعتیں ہیں جو ذات پات کے نظام کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی ہیں۔ جو لوگ ذات پات کے خلاف لڑتے ہیں وہ سرمایہ داری کو نہیں سمجھیں گے اور جو سرمایہ داری کے خلاف لڑتے ہیں وہ ذات پرستی کو نہیں سمجھیں گے، تب تک تمام لڑائیاں ایک جگہ تک محدود ہو جائیں گی اور اس کے اوپر فاشزم کا غلبہ ہو جائے گا۔

آف کیمرہ اروندھتی رائے نے کہا کہ نریندر مودی کے خلاف لڑنے کے لیے لالو یادو اپوزیشن کا سب سے بڑا چہرہ ہیں۔لالو یادو علاج کروانے کے بعد وطن واپس آگئے ہیں اور ان کی صحت میں بہتری آرہی ہے۔ ایسے میں لالو یادو 2024 کے لیے اپوزیشن اتحاد کے لیے ایک بڑا چہرہ ثابت ہوں گے۔ ریزرویشن کے سوال پر اروندھتی رائے نے کہا کہ پسماندہ ذاتوں کا پہلے ہی ریزرویشن میں حصہ کم تھا اور اس کی وجہ سے انہیں زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

معروف مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے سے خصوصی گفتگو

پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں سی پی آئی (ایم ایل) کا 11 واں اجلاس جاری ہے۔ اس کنونشن میں شرکت کے لیے معروف مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے بھی پہنچیں۔ پروگرام کے سیشن میں شرکت کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں اروندھتی رائے نے کہا کہ انہیں بہار سے 2024 کے عام انتخابات سے بہت زیادہ امیدیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ 2024 میں بہار سے شروع ہونے والی اپوزیشن اتحاد کی مشق کامیاب ثابت ہوگی۔

انھوں نے مزید کہا کہ تمام لوگوں کو امید ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بہار بہت اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔ حال ہی میں بہار میں بی جے پی کو بڑا نقصان ہوا ہے لیکن ہم نہیں جانتے کہ یہ نقصان لوک سبھا تک جاری رہے گا یا صرف چند دنوں کے لیے، مرکز میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے بہت سے لوگوں کی نظریں بہار پر ٹکی ہوئی ہیں۔

اروندھتی رائے نے کہا کہ ملک کو صرف چار لوگ چلا رہے ہیں اور وہ بھی چاروں گجراتی ہیں۔ دو لوگ بیچنے کا کام کرتے ہیں اور دو لوگ خریدنے کا کام کرتے ہیں۔ نریندر مودی، امیت شاہ، امبانی اور اڈانی پورے ہندوستان کو چلا رہے ہیں۔ اعداد و شمار یہ بھی ہیں کہ ملک کے 21 لوگوں کے پاس اتنا پیسہ ہے جتنا ملک کے 30 کروڑ لوگوں کے پاس نہیں ہے۔ پانچ فیصد لوگ ملک کی 60 فیصد دولت پر قابض ہیں۔ اگر آپ اڈانی کو دیکھیں تو وہ بہت سارے گودام اور بندرگاہیں چلاتا ہے۔

پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں سی پی آئی (ایم ایل) کا 11 واں اجلاس
پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں سی پی آئی (ایم ایل) کا 11 واں اجلاس

اروندھتی رائے نے بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کے لئے سی پی آئی (ایم ایل) کی طرف سے شروع کی گئی پہل پر کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ پہل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اثر ڈالنے میں کامیاب ہو جائے گی اور اسی وجہ سے وہ یہاں پہنچی ہیں، وہ طویل عرصے اور سالوں کے بعد بہت خوشی سے بہار آئی ہیں کیونکہ انہیں بتایا گیا تھا کہ 18 فروری کو یہاں کے پروگرام میں نتیش کمار اور تیجسوی یادو بھی شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان جو اتحاد ہو رہا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ یہ محض ایک بہتان پر مبنی اتحاد نہیں بلکہ ایک سمجھدار اتحاد ہونا چاہیے۔ بہت سے لوگ سرمایہ داری کو اچھی طرح نہیں جانتے ہیں۔

دوسری طرف اگر ہم بائیں بازو کی جماعتوں کی بات کریں تو بہت سی ایسی بائیں بازو کی جماعتیں ہیں جو ذات پات کے نظام کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی ہیں۔ جو لوگ ذات پات کے خلاف لڑتے ہیں وہ سرمایہ داری کو نہیں سمجھیں گے اور جو سرمایہ داری کے خلاف لڑتے ہیں وہ ذات پرستی کو نہیں سمجھیں گے، تب تک تمام لڑائیاں ایک جگہ تک محدود ہو جائیں گی اور اس کے اوپر فاشزم کا غلبہ ہو جائے گا۔

آف کیمرہ اروندھتی رائے نے کہا کہ نریندر مودی کے خلاف لڑنے کے لیے لالو یادو اپوزیشن کا سب سے بڑا چہرہ ہیں۔لالو یادو علاج کروانے کے بعد وطن واپس آگئے ہیں اور ان کی صحت میں بہتری آرہی ہے۔ ایسے میں لالو یادو 2024 کے لیے اپوزیشن اتحاد کے لیے ایک بڑا چہرہ ثابت ہوں گے۔ ریزرویشن کے سوال پر اروندھتی رائے نے کہا کہ پسماندہ ذاتوں کا پہلے ہی ریزرویشن میں حصہ کم تھا اور اس کی وجہ سے انہیں زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.