نئی دہلی: مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے آج اپنی وزارت کے افسران، میڈیا اکائیوں اور انڈین انفارمیشن سروس (آئی آئی ایس) کے افسران سے عوام سے رابطہ کاری میں نئے راستے تلاش کرنے اور اس سلسلے میں نئی تکنالوجیوں کو بروئے کار لانے کی اپیل کی۔ وزیر موصوف اچھی حکمرانی کے لیے ایک وسیلے کے طور پر شہریوں پر مرکوز ذرائع ابلاغ کے موضوع پر آج نئی دہلی میں منعقدہ یک روزہ اجتماع 'چنتن شِوِر' کا افتتاح کرتے وقت ایک مجمع سے خطاب کر رہے تھے۔ ملک بھر کے اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سینئر افسران پر مشتمل ناظرین کو احتیاط برتنے کی تلقین کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ میڈیا کا منظرنامہ تیزی کےساتھ تغیر پذیر ہے اور اسی طرح معلومات کے تئیں لوگوں کا نظریہ بھی تبدیلی سے ہمکنار ہورہاہے۔ لہٰذا، 21ویں صدی کی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے ہمیں معلومات کی تشہیر کے اپنے طریقہ کار اپنانے ہوں گے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ انڈین انفارمیشن سروس حکومت کا ایک اہم جز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس چنتن شِوِر نے افسران کو اطلاعات و نشریات کی وزارت میں تعاون ، خود احتسابی اور بروقت اصلاح کا منفرد موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے افسران کو وسائل کے بہتر استعمال، کوششوں کے لیے تعاون، اطلاعات ساجھا کرنے اور ایک واحد ٹیم کے طور پر کام کرتے ہوئے اپنے کام میں اعلیٰ اثرانگیزی لانے کے لیے حوصلہ فراہم کیا۔انوراگ ٹھاکر نے وزارت کے لیے ذرائع ابلاغ کے ہدف کے لیے واضح ترجیح کا ذکر کیا اور کہا کہ چونکہ حکومت پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، لہٰذا’انتودیہ ‘ کے اصول کو افسران کی سرگرمیوں کی رہنمائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا ایک بڑا حصہ جو میڈیا کے سائے میں رہتا ہے، ٹیلی ویژن اور اخبارات کی سہولتوں سے محروم ہے۔ سماج کے اس طبقے تک رسائی حاصل کرنا افسران کی ذمہ داری ہے۔
وزیر موصوف نے ناظرین سے اپنے لیے ایک وقت مقرر کرنے اور وزارت کی ترجیحات اور ڈلیورایبلز کے ساتھ ساتھ خود کی تنظیموں کی ترجیحات اور ڈیلیور ایبلز پر نظر رکھنے اور ان کی تازہ کاری کرتے رہنے کی اپیل کی۔ کرم یوگی نریندر مودی کی قیادت کی مثال دیتے ہوئے وزیر موصوف نے افسران سے وقتاً فوقتاً اس امر پر کا جائزہ لیتے رہنے کے لیے کہا کہ کیا وہ اپنی بہترین خدمت ملک کے لیے پیش کرپا رہے ہیں۔ اس سے قبل اطلاعات و نشریات کے سکریٹری نے اس شِوِر کے بنیادی موضوع کےبارے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس شِوِر کو پانچ سیشنوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر موضوعات کافی معنویت رکھتے ہیں اور مختلف گروپوں میں تقسیم کیے گئے افسران دن بھر پرمغز غورو خوض کریں گے اور آخر میں اپنے خیالات پیش کریں گے۔
اس غور و خوض کے پانچ موضوعات شہریوں کے ساتھ شراکت داری پر مبنی ذرائع ابلاغ – جن بھاگیداری، زیادہ سے زیادہ رسائی کے لیے عوامی سطح پر ذرائع ابلاغ میں ابھرتی ہوئی تکنالوجیوں کا استعمال، جھوٹی خبر سے نمٹنے کے لیے فوری ردعمل کے نظام کو ادارہ جاتی شکل دینا، علاقائی ذرائع ابلاغ کے توسط سے ہدف بند رابطہ کاری اور پبلک سروس براڈکاسٹنگ کو مضبوط بنانا ہیں۔' دن بھر چلنے والے اس چنتن شِوِر کا اہتمام نئی دہلی میں واقع نیشنل میڈیا سینٹر میں کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد سرکاری ذرائع ابلاغ سے متعلق مسائل پر غورو خوض کرنا اور حکومت ہند کی مواصلات اور رابطہ کاری سے متعلق سرگرمیوں کے لیے ایک لائحہ عمل اور روڈمیپ تیار کرنا ہے۔
یو این آئی