دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے جے این یو میں ملک مخالف نعرے بازی کئے جانے کے معاملے میں جے این یو طلبا یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سمیت دیگر ملزمین کے خلاف دہلی پولیس کی طرف سے دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔ چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ پنکج شرما نے کیس کے تمام ملزمان کو 15 مارچ کو پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔
اس معاملے میں 27 فروری 2020 کو دہلی حکومت نے جے این یو طلبا یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سمیت دیگر ملزمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری دے دی تھی۔ دہلی حکومت کی منظوری کے بعد عدالت نے چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔
واضح ہو کہ عدالت نے اس معاملے میں دہلی حکومت کی منظوری کے لیے دہلی پولیس کی متعدد بار سرزنش بھی کی تھی۔
چھ فروری 2019 کو عدالت نے دہلی پولیس کی چارج شیٹ پر نوٹس لینے سے انکار کردیا تھا، سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ دہلی حکومت سے ابھی تک چارج شیٹ کے لیے ضروری منظوری موصول نہیں ہوئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ چارج شیٹ داخل کرنے سے پہلے اجازت حاصل کرنی چاہیے تھی۔ اور پولیس سے دہلی حکومت سے منظوری لینے کی بات کہی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایسی فائل کو غیر معینہ مدت کے لئے التوا میں نہیں رکھا جاسکتا۔
دہلی پولیس نے 14 جنوری 2019 کو چارج شیٹ داخل کیا تھا، تقریبا 1200 صفحات پر مشتمل اس چارج شیٹ میں جے این یو طلباء یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، عمر خالد اور انروان بھٹا چاریہ پر الزام لگایا گیا ہے۔ چارج شیٹ میں کشمیری طلباء کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ چارج شیٹ میں غداری، فراڈ، الیکٹرانک فراڈ، غیرقانونی مجمع، فسادات کو بھڑکانے اور مجرمانہ سازش رچنے جیسے الزامات شامل ہیں۔
نو فروری 2016 کو کنہیا کمار، عمر خالد اور انروان بھٹاچاریہ کو جے این یو کیمپس میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران ملک مخالف نعرے بازی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن عدالت نے انہیں بعد میں ضمانت دے دی تھی۔