19 سالہ انشو ملک نے شروع سے ہی سیمی فائنل پر حاوی رہیں اور اپنی تکنیکی صلاحیتوں کی بنیاد پر جیت کر 57 کلوگرام کیٹیگری کے فائنل میں پہنچ گئیں۔
اس سے قبل بھارت کی چار خواتین پہلوانوں نے عالمی چیمپئن شپ میں تمغے جیتے ہیں، لیکن سب کو کانسے کا تمغہ ملا۔ گیتا پھوگاٹ نے سال 2012 میں، ببیتا فوگاٹ نے 2012 میں، پوجا ڈھنڈا نے 2018 میں اور ونیش فوگاٹ نے 2019 میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔
انشو ورلڈ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے والی تیسری بھارتی ہیں۔ اس سے پہلے، سشیل کمار (2010) اور بجرنگ پونیا (2018) یہ کمال کر چکے ہیں۔ ان میں سے صرف سشیل ہی سونے کا تمغہ جیتا تھا۔
اس سے پہلے انشو نے ایک طرفہ میچ میں قازقستان کی نیلوفر ریمووا کو شکست دی اور پھر کوارٹر فائنل میں منگولیا کے دیواچیمگ ایرخیمبائر کو 5-1 سے شکست دی۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ نے دورۂ پاکستان منسوخ کرنے میں مغربی تکبر کا مظاہرہ کیا: مائیکل ہولڈنگ
یہ بھی پڑھیں: دلچسپ مقابلے میں حیدرآباد کی چار رن سے جیت
سریتا کو بلغاریہ کی بلیانا ژیوکووا نے 3.0 سے شکست دی۔ اب وہ کانسے کے لیے کھیلیں گی۔ اس سے قبل انہوں نے دفاعی چیمپئن لِنڈا مورائیس کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔
واضح رہے کہ انشو ملک ورلڈ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی بھارتی خاتون پہلوان بن کر تاریخ رقم کی۔ انہو نے جونیئر یورپی چیمپئن سولومیا ونک کو شکست دی۔