بھارت اور چین مشرقی لداخ میں طویل وقفے سے فوجیوں کی واپسی کے سلسلے میں جاری مذاکرات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے اس ہفتے مزید فوجی سطح پر بات چیت کر سکتے ہیں۔ ایک سرکاری ذرائع نے اتوار کے روز یہ جانکاری دی ہے۔
مشرقی لداخ میں گزشتہ چھ ماہ سے بھی زائد وقت سے دونوں طرف کی فوج آمنے سامنے ہے۔ ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز کور کمانڈر سطح کے آٹھویں دور کے مذاکرات میں بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ دونوں فریق اس مثبت گفتگو کو اگلے دور میں لے جانا چاہیں گے تاکہ مزید اس پر تفصیل سے بات چیت کی جا سکے۔
ایک ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے کہ اس ہفتے دوسرے دور کی بات چیت میں تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مذاکرات کا اگلا دور بھی کور کمانڈر سطح کا ہوگا۔ بھارت اور چین کی فوج نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یہ بات چیت واضح، مکمل اور مثبت رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے مابین اہم معاہدے کو سنجیدگی سے نافذ کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے کہ سرحد پر تعینات فوج پر صبر سے کام لیں اور غلط فہمی سے بچا جائے۔
بیجینگ اور دہلی میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے فوج اور سفارتی سطح پر بات چیت کرنے اور بات چیت کو برقرار رکھنے اور پرانے مسائل کو حل کرنے کے لیے مزید مذاکرات پر اتفاق ظاہر کیا ہے،
واضح رہے کہ 4 نومبر کو بھارت اور چین کے مابین کور کمانڈر سطح کے آٹھویں دور کے مذاکرات ہوئے تھے، جس کے بعد دونوں ممالک کی فوج نے جلد ہی دوبارہ ملاقات کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور چین کے سرحدی علاقوں کے مغربی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول سے فورسز کو پیچھے ہٹانے کو لے کر دونوں فریقوں کے مابین واضح اور مکمل بات چیت ہوئی۔