علی گڑھ: بھارت کے سابق چیف جسٹس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق چانسلر جسٹس اے ایم احمدی ( عزیز مشبر احمدی) کا جمعرات کی صبح انتقال ہوگیا، جس پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ جسٹس احمدی ایک عظیم شخصیت تھے اور اے ایم یو کا ان کے ساتھ قریبی اور طویل رشتہ رہا ہے کیونکہ انہوں نے یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر دو مرتبہ خدمات انجام دیں۔
وائس چانسلر نے کہا کہ ان کا انتقال اے ایم یو برادری کے کے لئے ایک ذاتی خسارہ ہے۔ میں ان کے اعزاء و اقرباء سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور جنت میں ان کے لیے اعلیٰ مقام کی دعا کرتا ہوں۔ واضح رہے سپریم کورٹ سے سبکدوش ہونے کے بعد جسٹس احمدی ستمبر 2003 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چانسلر بنے اور جنوری 2010 تک اس عہدے پر دو مرتبہ خدمات انجام دیں۔ وہ 1932 میں سورت میں پیدا ہوئے اور 1994 سے 1997 تک چیف جسٹس کے عہدہ پر فائز رہے۔ جسٹس احمدی نے اپنے قانونی کیریئر کا آغاز 1954 میں کیا تھا۔
وہ احمد آباد کی سٹی سول اینڈ سیشن کورٹ میں تعینات ہوئے اور بعد میں ترقی پاکر گجرات ہائی کورٹ پہونچے۔ دسمبر 1988 میں سپریم کورٹ میں تعینات ہوئے اور 1994 میں سپریم کورٹ کے 26ویں چیف جسٹس بنے۔ اندرا ساہنی بمقابلہ یونین آف انڈیا اور اسماعیل فاروقی بمقابلہ یونین آف انڈیا دو قابل ذکر فیصلے ہیں، جن میں انھوں نے ہائی کورٹ کی سطح پر حصہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: Former CJI AM Ahmadi Passes Away بھارت کے سابق چیف جسٹس اے ایم احمدی کا انتقال
دسمبر 1988 میں سپریم کورٹ آف انڈیا میں نامزد ہونے سے قبل انہوں نے راوی اور بیاس واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل میں بھی خدمات انجام دیں جو راجیو-لونگووال معاہدہ کا ایک حصہ تھا۔ جسٹس احمدی نے سپریم کورٹ کی 811 بنچوں میں شامل ہوئے اور 230 سے زائد فیصلے لکھے۔