سرسید احمد خان کی پیدائش 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی اور آپ کی وفات 27 مارچ 1898 کو علی گڑھ میں ہوئی۔ بانی درسگاہ سرسید احمد خاں کی یوم پیدائش کے موقع پر ہر سال علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں جشن یوم سید بڑی ہی دھوم دھام اہتمام سے منایا جاتا ہے، جس میں نہ صرف علی گڑھ بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں رہائشی اے ایم یو کے سابق طلبہ کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں آکر جشن یوم سر سید کی تقریبات میں شامل ہوں۔
لیکن گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی یونیورسٹی انتظامیہ نے جشن یوم سر سید کو آن لائن ہی منانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے طلبہ میں ناراضگی ہے اور طلبہ کا کہنا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کے عہدے داران اپنی ذمہ داریوں سے بھاگتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
طلبہ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک جانب یونیورسٹی کے مختلف دفاتر میں سوفیصد ملازمین اور یونیورسٹی کے داخلے امتحانات کو آف لائن کرایا جارہا ہے اور یونیورسٹی کیمپس میں کورونا وبا سے متعلق کوئی بھی احتیاطی تدابیر، سماجی دوری، ماسک تک نہیں دیکھائی دیتے اور ضلع علی گڑھ میں گزشتہ دو تین ماہ سے ایک بھی کورونا وبا کا مثبت کیس سامنے نہیں آیا۔ ایسی صورتحال میں اپنی ہی یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع پر جشن یوم سرسید کی تقریبات آن لائن کرانے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں سے بھاگتا نظر آرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Sir Syed Day: سرسید معمار اور مصلحِ قوم تھے
طالب علم یاسر نے کہا کہ گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی ہم لوگوں نے اپنی فیس ادا کی ہے، جس میں ہاسپٹل اور جشن یوم سرسید کی تقریبات کی بھی شامل ہیں۔ باوجود اس کے جشن یوم سرسید پھیکا نظر آرہا ہے۔ انتظامیہ نے اس بار بھی آن لائن کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
طلبہ نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ کیا ہی اچھا ہوتا اگر جشن یوم سرسید کی تقریبات آف لائن ہوتی، جس میں طلبہ بھی شریک ہوتے اور اپنے بانی کی یوم پیدائش کے جشن پر خوشی کا اظہار کرتے اور اس دن کو یادگار بناتے۔