ETV Bharat / bharat

امانت اللہ خان نے بیان درج کرایا - رکن اسمبلی امانت اللہ خان

پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ پہنچ کر امانت اللہ خان نے درج کرایا اپنا بیان، کہا نرسنہا نند کی گرفتاری جلد سے جلد ہو۔

گستاخ رسول کے خلاف دیے بیان پر امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ
گستاخ رسول کے خلاف دیے بیان پر امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ
author img

By

Published : Apr 12, 2021, 10:43 PM IST

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ پہنچ کر دیے گئے نوٹس کا جواب دیا اور بیان درج کرایا۔

امانت اللہ خان نے کہا کہ میں نے کوئی غلط بیان نہیں دیا ہے اور گستاخ رسول نرسنہا نند کے خلاف دیے گئے اپنے بیان پر میں قائم ہوں۔

انہوں نے آگے کہا کہ میرا بیان ہندوستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہے اگر مجھے پھر بھی جیل بھیجا جاتا ہے تو میں جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔ دہلی پولیس نے مجھے اور نرسنہانند کو ایک ہی ترازو میں رکھتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون پر عمل کرتے ہوئے آج میں پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانہ کی جانب سے دیے گئے نوٹس کے جواب میں اپنا بیان درج کرانے کے لیے حاضر ہوا ہوں اور جب بھی یہ بلائیں گے میں حاضر ہوجاؤں گا اور اگر یہ مجھے جیل بھی بھیجیں گے تو بخوشی جیل جانے کے لیے تیار ہوں مگر ڈاسنہ مندر کے پجاری کو دہلی پولیس کس بات کا نوٹس دے رہی ہے؟ اسے اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا، گستاخ رسول کا بیان ہر طرح سے قابل مذمت ہے اور آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ نرسنگھا نند کے بیان سے نہ صرف بھارتی مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ ہے اور اس نفرتی پجاری کے بیان سے بھارت کی شبیہ داغدار ہوئی ہے اس لیے دہلی پولیس کو کارروائی کرتے ہوئے فورا گرفتار کرنا چاہئے۔

امانت اللہ خان نے کہا کہ بڑے تعجب کی بات ہے کہ دہلی پولیس نرسنھا نند کو ابھی تک نوٹس بھیج کر بھارت کے مسلمانوں کے صبر کا امتحان لے رہی ہے جبکہ اسے بنا کسی تاخیر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہئے۔

غور طلب ہیکہ تین روز قبل دہلی پولیس نے وقف بورڈ کے چیئرمین اور اوکھلا سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو نوٹس جاری کر کے پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ بلایا تھا۔ امانت اللہ خان آج نوٹس کے جواب میں جب پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ پہنچے تو وہاں انھیں انسپکٹر سے بات کرنے کے لیے کہاگیا اور کبھی اے سی پی کے پاس جانے کے لیے۔ اس طرح انھیں ہراساں اور پریشان کرنے کی کوشش کی گئی۔ امانت اللہ خان نے کہا کہ میں خوف زدہ ہونے والا نہیں ہوں اور گستاخ رسول کے خلاف صدائیں احتجاج بلند کرتا رہوں گا۔

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ پہنچ کر دیے گئے نوٹس کا جواب دیا اور بیان درج کرایا۔

امانت اللہ خان نے کہا کہ میں نے کوئی غلط بیان نہیں دیا ہے اور گستاخ رسول نرسنہا نند کے خلاف دیے گئے اپنے بیان پر میں قائم ہوں۔

انہوں نے آگے کہا کہ میرا بیان ہندوستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہے اگر مجھے پھر بھی جیل بھیجا جاتا ہے تو میں جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔ دہلی پولیس نے مجھے اور نرسنہانند کو ایک ہی ترازو میں رکھتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون پر عمل کرتے ہوئے آج میں پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانہ کی جانب سے دیے گئے نوٹس کے جواب میں اپنا بیان درج کرانے کے لیے حاضر ہوا ہوں اور جب بھی یہ بلائیں گے میں حاضر ہوجاؤں گا اور اگر یہ مجھے جیل بھی بھیجیں گے تو بخوشی جیل جانے کے لیے تیار ہوں مگر ڈاسنہ مندر کے پجاری کو دہلی پولیس کس بات کا نوٹس دے رہی ہے؟ اسے اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا، گستاخ رسول کا بیان ہر طرح سے قابل مذمت ہے اور آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ نرسنگھا نند کے بیان سے نہ صرف بھارتی مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ ہے اور اس نفرتی پجاری کے بیان سے بھارت کی شبیہ داغدار ہوئی ہے اس لیے دہلی پولیس کو کارروائی کرتے ہوئے فورا گرفتار کرنا چاہئے۔

امانت اللہ خان نے کہا کہ بڑے تعجب کی بات ہے کہ دہلی پولیس نرسنھا نند کو ابھی تک نوٹس بھیج کر بھارت کے مسلمانوں کے صبر کا امتحان لے رہی ہے جبکہ اسے بنا کسی تاخیر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہئے۔

غور طلب ہیکہ تین روز قبل دہلی پولیس نے وقف بورڈ کے چیئرمین اور اوکھلا سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو نوٹس جاری کر کے پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ بلایا تھا۔ امانت اللہ خان آج نوٹس کے جواب میں جب پارلیمینٹ اسٹریٹ تھانہ پہنچے تو وہاں انھیں انسپکٹر سے بات کرنے کے لیے کہاگیا اور کبھی اے سی پی کے پاس جانے کے لیے۔ اس طرح انھیں ہراساں اور پریشان کرنے کی کوشش کی گئی۔ امانت اللہ خان نے کہا کہ میں خوف زدہ ہونے والا نہیں ہوں اور گستاخ رسول کے خلاف صدائیں احتجاج بلند کرتا رہوں گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.