پٹنہ: ریاست بہار کے بودھ گیا میں چینی خاتون سونگ جیالون کو گیا پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے گیا پولیس کو اس کی تلاش تھی، اس حوالے سے خاتون کا اسکیچ بھی پولیس نے جاری کیا تھا۔ اس سلسلے میں گیا کی ایس ایس پی ہرپریت کور نے دیر شام کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ چینی خاتون کے حوالے سے پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ وہ ویزا کی میعاد ختم ہونے کے باوجود بھارت میں مقیم تھی۔Chinese Women Detain in Bihar
ایس ایس پی نے کہا کہ معلومات کی بنیاد پر ہم نے چھان بین کی تو معلوم ہوا کہ یہ خاتون مہارانی روڈ پر ایک گیسٹ ہاؤس میں رہ رہی ہے۔ تفتیش کے دوران اس نے بتایا ہے کہ وہ جنوری 2020 میں دلائی لامہ سے تعلیم حاصل کرنے یہاں آئی تھی اور 22 دسمبر کو وہ بودھ گیا آئی تھی۔ خاتون نے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ ملک کی تفتیشی ایجنسیوں کی جانب سے بھی پوچھ تاچھ جاری ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ مذکورہ خاتون 19 اکتوبر 2019 کو پہلی مرتبہ آئی تھی۔ اس دوران وہ دلائی لامہ کی تعلیمات حاصل کرنے کے لیے بودھ گیا آئی تھی۔ اس کے بعد وہ جنوری 2020 کو نیپال گئی اور چار دن کے بعد 20 جنوری 2020 کو دوبارہ بھارت آئی۔ ویزے کی شرائط کے مطابق انہیں بھارت میں صرف 90 دن تک رہنے کی اجازت تھی لیکن انہوں نے اس شرط کی خلاف ورزی کی۔ جب اس کی وجہ پوچھ تاچھ کی گئی تو خاتون نے بتایا کہ وہ ای ٹورسٹ ویزا پر بھارت آئی تھی اور کورونا کے بعد واپس نہیں گئی اور سینٹرل تبت ساوا ایسوسی ایشن میکلوڈ گنج، ہماچل پردیش میں بھارت میں ہی رہی۔
22 دسمبر کو دلائی لامہ کے خصوصی پروگرام میں شامل ہونے بودھ گیا آئی تھی۔ قواعد کے مطابق انہیں ایف آر آر او کولکتہ نے بھارت چھوڑنے کا نوٹس جاری کیا ہے اور ان کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے۔ انہیں ملک بدری کے لیے ایف آر آر او دہلی بھیجا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی اسے بلیک لسٹ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نیپال میں چار دن رہنے کے دوران اسکی ملاقات ایک نیپالی خاتون سے ہوئی تھی جو بعد میں ہماچل دونوں ساتھ رہیں اور پھر دونوں یہاں بودھ گیا میں ساتھ رہ رہی تھی۔
چین کی جانب سے دلائی لامہ کی جاسوسی کیے جانے کے سوال پر ایس ایس پی نے کہا کہ ابھی اس کی تفتیش جاری ہے جانچ ایجنسیاں اس کو کھنگال رہی ہیں، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ چینی خاتون جاسوس ہے کہ نہیں؟ لیکن ویزا معاملے میں کاروائی شروع کردی گئی ہے۔