ریاست اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں راشٹریہ علماء کونسل کے رہنما حذیفہ عامر رشادی کے قافلے پر کچھ لوگوں کے ذریعے حملہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس کے بعد ای ٹی وی بھارت نے وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے خود حذیفہ عامر رشادی سے گفتگو کی۔ Alleged Attack on Huzaifa Rashadi's Caravan
حذیفہ عامر رشادی نے بتایا کہ چھتے پور بازار میں کچھ لال ٹوپی لگائے لوگ ہمارے پیچھے لگ گئے اور فحش فحش گالیاں دینے لگے، ذات کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے طنز کیا، مگر ہم نے اپنے کارکنان کو منع کیا کہ کوئی بھی اس کا جواب نہیں دے گا کیونکہ یہ ایک فرق ہے تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ''ہم نے قانون پر عمل کیا، کسی بھی طرح کی بد انتظامی نہیں ہونے دی اور کسی بھی طرح کی کشیدگی نہیں ہونے دی، اپنے لوگوں کو سمیٹ کر ہم آگے کی طرف نکل گئے مگر دوبارہ سکرور بازار میں ہمارا قافلہ آہستہ ہوا، جس کے بعد پیچھے سے ایک اسکارپیو رکی جس سے تقریباً چار سے پانچ افراد باہر نکلے، جن کا نام و پتہ میں بخوبی جانتا ہوں، مگر میں چاہتا ہوں کہ انتظامیہ اس بابت معلوم کرے، میں نے پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔ ان لوگوں پر تین دفعات بھی لگ چکی ہیں۔ ان لوگوں نے میری گاڑی پر کئی پتھر پھینکے ہیں، جن کا مقصد مجھے جان سے مارنا تھا۔''