پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے پراپرٹی ڈیلر ذیشان عرف جانو پر قاتلانہ حملے اور پانچ کروڑ کی بھتہ طلب کرنے کے معاملے میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے قریبی ساتھی فہد عرف وصی الرحمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نو فوجداری مقدمات میں ملوث ہے اور ایک عادی مجرم ہے، ساتھ ہی اس پر سنگین نوعیت کے جرم کا الزام ہے۔ کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے کہ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد وہ جرم نہیں کرے گا۔ یہ حکم جسٹس پیوش اگروال نے دیا ہے۔
واضح رہے کہ 31 دسمبر 2021 کو کریلی پولیس نے پراپرٹی ڈیلر ذیشان عرف جانو پر قاتلانہ حملے اور پانچ کروڑ بھتہ طلب کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ علی اور اس کے ساتھیوں پر بھتہ مانگنے، ذیشان کے دفتر کو مسمار کرنے اور حملہ کرنے کا الزام تھا۔ ذیشان نے کریلی پولیس اسٹیشن میں عتیق اور ان کے بیٹے علی سمیت نو افراد کے خلاف دیگر الزامات کے علاوہ پانچ کروڑ بھتہ مانگنے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔فہد بھی اس کیس میں ملزم ہے اور وہ یکم جنوری 2022 سے جیل میں ہے۔ عتیق احمد، ان کا بیٹا علی اور امان بھی جیل میں ہیں جبکہ دیگر ملزمان تاحال مفرور ہیں۔ اس معاملے میں امیش پال قتل کیس میں مفرور اسد کا نام بھی سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل معاملہ میں اترپردیش ایس ٹی ایف احمد آباد سمیت کئی شہروں میں تعینات
مقدمے کے حقائق کے مطابق علی احمد نے شکایت کنندہ ذیشان عرف جانو کو اپنے والد عتیق احمد کے سر پر پستول تان کر بات کرنے کو کہا تھا۔ الزام ہے کہ عتیق احمد نے فون پر ذیشان کو کہا کہ پانچ کروڑ روپے دو ورنہ مارے جاو گے۔ یہی نہیں بلکہ اس پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اپنی قیمتی زمین عتیق کی بیوی شائستہ کے نام کروائے۔ انکار کرنے پر اس نے مارا پیٹا۔ شکایت کنندہ کے دفتر کو جے سی بی کے ذریعے مسمار کردیا گیا، جس کی ایف آئی آر کریلی پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے کہا کہ شکایت کنندہ کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔ اسے پھنسایا گیا ہے، وہ بے قصور ہے لیکن درخواست گزار کے مجرمانہ پس منظر اور جرم کی سنگینی کے پیش نظر عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کر دیا۔