ETV Bharat / bharat

Bail to Sharjeel Imam in Sedition Case: شرجیل امام کی ضمانت منظور

author img

By

Published : Nov 28, 2021, 10:24 AM IST

Updated : Nov 28, 2021, 12:12 PM IST

جے این یو کے سابق طالب علم اور شاہین باغ احتجاج کے اہم منتظمین میں سے ایک شرجیل امام Sharjeel Imam کو پولیس نے گزشتہ سال بہار کے جہان آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے شرجیل کو دی ضمانت
الہ آباد ہائی کورٹ نے شرجیل کو دی ضمانت

الہ آباد ہائی کورٹ نے شرجیل امام کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 16 جنوری 2020 کو منعقدہ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف احتجاج میں تقریر کرنے پر ان کے خلاف درج کردہ بغاوت (Sedition Case) کے مقدمے میں ضمانت (Allahabad HC Grants Bail to Sharjeel Imam) دے دی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سمترا دیال سنگھ نے ضمانت دی۔

پچھلے مہینے دہلی کی ایک عدالت نے دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہروں (Protest Against CAA) کے دوران ان کی متنازع تقریر کے سلسلے میں ان کے خلاف درج بغاوت کے مقدمے میں شرجیل امام کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

بشکریہ ٹوئٹر
بشکریہ ٹوئٹر

واضح رہے کہ جے این یو کے سابق طالب علم اور شاہین باغ احتجاج کے اہم منتظمین میں سے ایک شرجیل امام کو پولیس نے گزشتہ سال بہار کے جہان آباد سے گرفتار کیا تھا۔

امام دسمبر 2019 میں اپنے وائرل ویڈیو کی وجہ سے سرخیوں میں آئے۔ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف مظاہروں سے متعلق مختلف مقدمات پر شرجیل امام کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

دراصل 16 جنوری کو اے ایم یو میں عوامی تقریر کے دوران کی ایک وائرل ویڈیو میں شرجیل امام کو متنازع تقریر (Controversial speech of Sharjeel Imam) کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ امام پر الزام ہے کہ انہوں نے شمال مشرقی بھارت کے رابطے کو باقی بھارت سے منقطع کرنے کی بات کی تھی۔ ویڈیو کے مطابق شرجیل امام نے سلی گوڑی کوریڈور یا چکن نیک علاقے میں چکہ جام کرنےکی بات کہی تھی۔

وہیں دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی تحریک کے ابتدائی مرحلے میں شرجیل امام اس کے منتظمین میں شامل رہے ہیں۔

شرجیل امام پر مجرمانہ سازش رچنے، مذہب کی بنیاد پر عوام کے درمیان منافرت کو فروغ دینے سمیت متعدد الزامات عائد ہیں۔ یو اے پی اے سمیت متعدد دفعات کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

واضح رہے کہ شرجیل امام کا بچپن پٹنہ میں گزرا اور وہیں رہ کر دسویں تک سینٹ زیویئرز اسکول پٹنہ سے انہوں نے تعلیم حاصل کی۔ شرجیل امام نے دسویں کے بعد دہلی آگئے اور وسنت کنج میں واقع دہلی پبلک اسکول میں داخلہ لیا۔

اس کے بعد شرجیل نے بی ٹیک کے لیے مہاراشٹر میں واقع آئی آئی ٹی ممبئی میں داخلہ لیا۔ وہاں سے انہوں نے کمپیوٹر سائنس سے بی ٹیک کیا۔ اس کے بعد انہوں نے آئی آئی ٹی ممبئی سے ہی ایم ٹیک کیا۔

شرجیل نے آئی آئی ٹی ممبئی میں کچھ دن کے لیے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی جگہوں پر کام کیا۔

آئی آئی ٹی ممبئی سے ایم ٹیک کے بعد شرجیل کو ڈینمارک میں نوکری مل گئی اور اس دوران شرجیل کو ہر مہینے 10 ہزار 650 امریکی ڈالر ملنے لگا اور ان کی زندگی بہت اچھی گزرنے لگی لیکن اس دوران شرجیل کا دل نوکری میں نہیں لگا اور مزید اعلی تعلیم کے لیے وہ بھارت واپس آگئے۔

یہ بھی پڑھیں: شرجیل امام کون ہیں؟ پوری تفصیلات

وہاں سے آنے کے بعد انہوں نے جے این یو میں علوم تاریخ میں ماسٹرز کے لیے اپلائی کیا۔ علوم تاریخ سے انہوں نے ایم اے کیا، پھر انہوں نے پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا اور ابھی وہ جے این یو کے پی ایچ ڈی اسکالر ہیں۔

جے این یو میں تعلیم کے دوران شرجیل لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے مختلف پروگراموں سے جڑے رہے اور طلبا یونین کی سرگرمیوں میں لگے رہے، اسی دوران شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران متنازع تقریر کے الزام میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے شرجیل امام کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 16 جنوری 2020 کو منعقدہ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف احتجاج میں تقریر کرنے پر ان کے خلاف درج کردہ بغاوت (Sedition Case) کے مقدمے میں ضمانت (Allahabad HC Grants Bail to Sharjeel Imam) دے دی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سمترا دیال سنگھ نے ضمانت دی۔

پچھلے مہینے دہلی کی ایک عدالت نے دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہروں (Protest Against CAA) کے دوران ان کی متنازع تقریر کے سلسلے میں ان کے خلاف درج بغاوت کے مقدمے میں شرجیل امام کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

بشکریہ ٹوئٹر
بشکریہ ٹوئٹر

واضح رہے کہ جے این یو کے سابق طالب علم اور شاہین باغ احتجاج کے اہم منتظمین میں سے ایک شرجیل امام کو پولیس نے گزشتہ سال بہار کے جہان آباد سے گرفتار کیا تھا۔

امام دسمبر 2019 میں اپنے وائرل ویڈیو کی وجہ سے سرخیوں میں آئے۔ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف مظاہروں سے متعلق مختلف مقدمات پر شرجیل امام کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

دراصل 16 جنوری کو اے ایم یو میں عوامی تقریر کے دوران کی ایک وائرل ویڈیو میں شرجیل امام کو متنازع تقریر (Controversial speech of Sharjeel Imam) کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ امام پر الزام ہے کہ انہوں نے شمال مشرقی بھارت کے رابطے کو باقی بھارت سے منقطع کرنے کی بات کی تھی۔ ویڈیو کے مطابق شرجیل امام نے سلی گوڑی کوریڈور یا چکن نیک علاقے میں چکہ جام کرنےکی بات کہی تھی۔

وہیں دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی تحریک کے ابتدائی مرحلے میں شرجیل امام اس کے منتظمین میں شامل رہے ہیں۔

شرجیل امام پر مجرمانہ سازش رچنے، مذہب کی بنیاد پر عوام کے درمیان منافرت کو فروغ دینے سمیت متعدد الزامات عائد ہیں۔ یو اے پی اے سمیت متعدد دفعات کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

واضح رہے کہ شرجیل امام کا بچپن پٹنہ میں گزرا اور وہیں رہ کر دسویں تک سینٹ زیویئرز اسکول پٹنہ سے انہوں نے تعلیم حاصل کی۔ شرجیل امام نے دسویں کے بعد دہلی آگئے اور وسنت کنج میں واقع دہلی پبلک اسکول میں داخلہ لیا۔

اس کے بعد شرجیل نے بی ٹیک کے لیے مہاراشٹر میں واقع آئی آئی ٹی ممبئی میں داخلہ لیا۔ وہاں سے انہوں نے کمپیوٹر سائنس سے بی ٹیک کیا۔ اس کے بعد انہوں نے آئی آئی ٹی ممبئی سے ہی ایم ٹیک کیا۔

شرجیل نے آئی آئی ٹی ممبئی میں کچھ دن کے لیے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی جگہوں پر کام کیا۔

آئی آئی ٹی ممبئی سے ایم ٹیک کے بعد شرجیل کو ڈینمارک میں نوکری مل گئی اور اس دوران شرجیل کو ہر مہینے 10 ہزار 650 امریکی ڈالر ملنے لگا اور ان کی زندگی بہت اچھی گزرنے لگی لیکن اس دوران شرجیل کا دل نوکری میں نہیں لگا اور مزید اعلی تعلیم کے لیے وہ بھارت واپس آگئے۔

یہ بھی پڑھیں: شرجیل امام کون ہیں؟ پوری تفصیلات

وہاں سے آنے کے بعد انہوں نے جے این یو میں علوم تاریخ میں ماسٹرز کے لیے اپلائی کیا۔ علوم تاریخ سے انہوں نے ایم اے کیا، پھر انہوں نے پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا اور ابھی وہ جے این یو کے پی ایچ ڈی اسکالر ہیں۔

جے این یو میں تعلیم کے دوران شرجیل لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے مختلف پروگراموں سے جڑے رہے اور طلبا یونین کی سرگرمیوں میں لگے رہے، اسی دوران شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران متنازع تقریر کے الزام میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

Last Updated : Nov 28, 2021, 12:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.