پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو نماز جمعہ کے بعد پریاگ راج کے اٹالہ علاقے میں ہوئے تشدد کے ملزم جاوید محمد کی خلد آباد تھانہ کیس میں ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے جاوید کو چند شرائط کے ساتھ رہا کرنے کا حکم دیا۔ پریاگ راج تشدد کے ملزم جاوید محمد کی ضمانت کی حمایت میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف کریلی تھانے میں غیر قانونی اجتماع، تشدد کرنے، مہلک ہتھیاروں سے لیس ہو کر تشدد کرنے کی سازش، قاتلانہ حملہ، ایکسپلوزیو ایکٹ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے جیسی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ان تمام معاملات میں ان کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔ اس کے علاوہ درخواست گزار کے خلاف تھانہ خلد آباد میں مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ اس کیس میں درخواست گزار پر لگائے گئے تمام الزامات من گھڑت اور فرضی ثابت ہوئے۔ وہ اس واقعہ کی سازش میں کسی بھی طرح ملوث نہیں تھے۔ ان کے خلاف اس واقعے میں ملوث ہونے کا کوئی براہ راست ثبوت نہیں ہے۔ پولیس کی جانب سے لیے گئے گواہوں کے بیان میں بھی درخواست گزار کے واقعے میں ملوث ہونے کا انکشاف نہیں کیا گیا۔ درخواست گزار کو نہ تو موقع سے گرفتار کیا گیا اور نہ ہی اس سے کوئی ریکوری کی گئی۔ استغاثہ کی جانب سے درخواست ضمانت کی مخالفت کی گئی۔ سماعت کے بعد عدالت نے واقعے کے حقائق اور حالات کے پیش نظر جاوید محمد کو اس کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں:۔ Prophet Remarks Row: پریاگ راج تشدد معاملے میں جاوید محمد پمپ کا گھر منہدم
واضح رہے کہ گزشتہ برس بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما نے پیغمبر الاسلامﷺ کے خلاف قابل اعتراض بیان دیا تھا، جس کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا تھا اور اسی سلسلے میں پریاگ راج کے اٹالہ علاقے میں بھی احتجاج ہوا تھا، جس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی تھی، اس دوران کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس سلسلے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جاوید محمد سمیت کئی لوگو کو گرفتار کرلیا تھا اور جاوید محمد کو اس احتجاج کا کلیدی ملزم قرار دیا گیا تھا، بعد ازا حکومت نے اس معاملہ میں سخت نوٹس لیتے ہوئے جاوید محمد کا گھر منہدم کرد یا تھا۔