ال انڈیا متحدہ محاذ نے کہا کہ وہ وسیم رضوی کے ذریعہ کلام پاک کی 26 آیتوں کو ہٹانے کی درخواست کی شدید مذمت کرتی ہے۔ قرآن ایک آسمانی کتاب ہے جس کا احترام تمام مذاہب کے لوگ کرتے ہیں۔ عدالتوں میں جہاں ایک گیتا ہے تو دوسری طرف قرآن پاک رکھا جاتا ہے ہمارا ملک ایک سیکولر ملک ہے اور بھارتی آئین ملک کے تمام شہریوں کو مذہبی آزادی دیتا ہے۔
ویسے بھی عدالت کسی بھی ایسے معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی جس کا تعلق کسی بھی عقیدے سے ہو قرآن کی کسی بھی آیت مبارکہ کا شدت پسندی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی اسلام کا دہشت گردی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اللہ تعالی کا اپنا وعدہ ہے کہ ہم نے اس قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے۔
وسیم رضوی بدعنوانی کے معاملے میں قانونی چارہ جوئی سے بچنے اور کسانوں کی تحریک اور مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عام لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے اپنے سیاسی آقاؤں کے اشارے پر جس انداز سے قرآن پاک کو نشانہ بنایا ہے اس سے امت مسلہ اور عام لوگوں میں سخت غم و غصہ ہے۔
وسیم رضوی کی اس حرکت کی وجہ سے ملک کا امن و امان خراب ہو رہا ہے اور مسلم معاشرے کے مذہبی جذبات کو بھی ٹھیس پہنچی ہے۔ لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں وسیم رضوی پر سخت ترین کاروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا جائے اور اس پر یو اے پی اے کی دفعات نافذ کی جائیں۔