باڑمیر: راجستھان میں رواں سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں ریاست میں سیاسی جماعتوں کے درمیان رسہ کشی تیز ہوگئی ہے۔ سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنما مختلف علاقوں کا دورہ کر کے سیاسی میدان بنا رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی ہفتہ کو راجستھان کے سرحدی علاقے باڑمیر کے دورے پر پہنچے۔ اتوار کو گاگڑیا گاؤں میں اویسی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راجستھان کی کرسی پر اپنے حق کا اظہار کیا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ مسلمان، دلت اور قبائلیوں کا کوئی لیڈر نہیں ہے جب کہ انتخابات میں مسلمان، دلت، قبائلی سب سے زیادہ ووٹ ڈالتے ہیں۔ اس لیے اب انہیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ اب ہمیں ووٹ دینا نہیں بلکہ لینا ہے اور اپنا ایک رہنما بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50-60 سالوں میں آپ نے کبھی بی جے پی کو ووٹ دیا اور کبھی کانگریس کو، پھر بھی آپ کو پریشانی ہوئی اور ووٹ دینے کے بعد پانچ برسوں تک روتے رہے۔
اویسی نے کہا کہ بی جے پی-کانگریس مسلمانوں اور دلتوں کو لاوارث سمجھتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر انہیں تنہا چھوڑ دیا جائے تو وہ کہیں نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس کے لوگوں کو بیدار ہونا چاہئے کیونکہ راجستھان کی سیاست میں ایک نیا متبادل سامنے آیا ہے۔ اس کا نام مجلس اتحاد المسلمین ہے۔ اویسی نے کہا کہ وہ 36 برادریوں کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے۔ بی جے پی اور کانگریس میچ فکسنگ کرتے ہیں۔ پانچ سال اشوک گہلوت اور پانچ سال مہارانی بیٹھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ اویسی نے کہا کہ اب ہماری نظر آپ کی کرسی پر ہے۔ اس دوران انہوں نے جیند ناصر قتل معاملہ پر ریاستی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ کنہیا لال کے خاندان کو 50 لاکھ روپے جبکہ جنید اور ناصر کے اہل خانہ کو 15 لاکھ روپے دیے گئے۔ میں سی ایم اشوک گہلوت سے کہنا چاہتا ہوں کہ اتنی ہی رقم جنید اور ناصر کو دی جائے کیونکہ مذہب کی بنیاد پر امتیاز نہیں کیا جاسکتا۔
مزید پڑھیں: Owaisi on Bhiwadi Murder Case حکومت چاہتی تو دونوں نوجوانوں کو بچایا جا سکتا تھا، اسد الدین اویسی
اویسی نے کانگریس کے سینئر اور رکن اسمبلی امین خان کو کھلا چیلنج کیا اور کہا کہ وہ نہ تو امین خان کو اور نہ ہی ان کے بیٹے کو ایم ایل اے بننے دیں گے۔ اویسی نے کہا کہ انہوں نے سنا ہے کہ امین خان اپنے بیٹے کو اسمبلی انتخابات کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ اس اسمبلی سیٹ سے اپنا امیدوار کھڑا کرکے وہ امین خان اور ان کے بیٹے کو گھر بیٹھانے کی کوشش کریں گے۔ جلسہ عام میں اویسی نے دلت رہنما ادرام میگوال کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ انہوں نے تقریباً 45 منٹ تک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کئی مسائل پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا۔