نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے ہنڈن برگ کی رپورٹ کے سلسلے میں یہاں لائف انشورنس کارپوریشن کے دفتر اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے دفتر کے سامنے 6 فروری کو بروز پیر ملک گیر سطح پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ "حکومت بھارت کے عوام کی محنت کی کمائی کو وزیر اعظم کے قریبی دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے خطرے میں نہیں ڈال سکتی۔"
انہوں نے کہا کہ ایل آئی سی نے اڈانی گروپ میں 36,474.78 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، جب کہ بھارتی بینکوں نے گروپ میں تقریباً 80,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ وہ تب بھی ایسا کرتے ہیں جب کمپنی پر اسٹاک میں دھاندلی، اکاؤنٹنگ فراڈ اور دیگر دھوکہ دہی کے الزامات لگتے ہیں۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کو 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
کانگریس نے تمام ریاستی کمیٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ضلع کانگریس کمیٹیوں کو ضروری ہدایات جاری کریں تاکہ سینئر لیڈروں، پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے علاوہ بی سی سی، پنچایت اور بوتھ سطح پر کارکنان کو متحرک کیا جاسکے۔ کانگریس بھی جے پی سی یا چیف جسٹس آف انڈیا کی نگرانی میں اڈانی معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے کیونکہ عوام کا لاکھوں کروڑوں کا پیسہ اڈانی گروپ کے پاس چلا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے مثال بے روزگاری، بے تحاشہ مہنگائی اور معاشی بحران کی وجہ سے چوطرفہ اداسی کے بیچ، مودی حکومت سے توقع تھی کہ وہ ایک ایسا بجٹ پیش کرے گی جو عوام کے ان ضروری خدشات کو دور کرے گا۔ انہوں نے کہا، 'بدقسمتی سے عوام کے مفادات کا تحفظ کرنے اور عوام کے پیسے کے ضیاع اور لوٹ کو روکنے کے بجائے، مرکزی حکومت اب بھی پی ایم مودی کے دوستوں کی مدد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔