راجستھان کے سری گنگان نگر میں بچوں کی جنسی جرائم سے متعلق قانون (پوکسو ایکٹ) کے تحفظ کی خصوصی عدالت نے ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں ایک نوجوان کو 12 سال کی قید اور 10 ہزار جرمانہ عائد کیا ہے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر گرچرن سنگھ روپانہ نے بتایا کہ 29 نومبر 2014 کو شکایت کنندہ کی 15 سالہ بہن مہیلا پولیس اسٹیشن میں درج رپورٹ میں گھر سے لاپتہ ہو گئی تھی۔
ادھر ادھر تلاش کرنے کے بعد پتہ چلا کہ اپنی گلی میں اپنے چچا کے گھر آنے والا ہریدوار کے ایک نوجوان دلیپ منڈل نے اسے لالچ دیکر بھگا لے گیا ہے۔
پولیس نے لڑکی کو اتراکھنڈ کے ہریدوار سے برآمد کیا۔
پوچھ گچھ پر نوجوان نے بتایا کہ دلیپ منڈل پہلے اسے بہار کے ایک شہر میں لے گیا۔
وہاں سے اسے ہریدوار کے کنکھل کی بیرو مندر کالونی میں اپنے گھر لے آئے۔
اس نے بہار اور ہریدوار میں کئی بار اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
بیانات کی بنیاد پر پولیس نے اس کیس میں عصمت دری کی دفعات بھی شامل کئے۔
پولیس نے دلیپ منڈل کے والد دیویندر منڈل (56) کو بھی اس معاملے میں تعاون کا مجرم ٹھہرایا۔
دونوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ دونوں اغوا اور عصمت دری کی دفعات کے تحت ہیں۔
مزید پڑھیں:کیمور: پاسکو ایکٹ کے تحت نامزد ملزم یوپی سے گرفتار
چالان عدالت میں پیش کیا گیا۔ جج امیت کڈواسرا نےدستیاب شواہد ، گواہوں کے بیانات کی روشنی اور معاملہ کا جائزہ لینے کے بعد آج فیصلہ سنایا۔
ملزم کے والد دیویندر منڈل کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے پر مزید ایک سال قید ہو گی۔
یو این آئی