نئی دہلی: آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر قومی دارالحکومت دہلی میں جوش و خروش کا ماحول دیکھا جارہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے تیاریاں زور و شور سے کی جارہی ہیں۔ ملک بھر میں ترنگا پرچم کی مانگ بھی 10 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ دہلی کے صدر بازار میں گذشتہ 65 برسوں سے جھنڈے کے کاروبار سے وابستہ عبدالغفار اب تک 65 لاکھ جھنڈے بنا کر پورے ملک میں سپلائی کر چکے ہیں اور 13 اگست سے پہلے تقریبا 35 لاکھ جھنڈے مزید سپلائی کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ وہ ایک کروڑ جھنڈے بنانے کا ریکارڈ بنانے جا رہے ہیں۔ وہ روزانہ تقریباً 1.5 لاکھ جھنڈے تیار کر رہے ہیں۔ Abdul gaffar makes 1.5 lakh flags daily
آزادی کے امرت مہوتسو کو بہت خاص اور یادگار بنانے کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے 'ہر گھر ترنگا ابھیان' شروع کیا گیا ہے، جو 13 سے 15 اگست تک ملک بھر میں منایا جائے گا۔ اس کے تحت ہر گھر پر ترنگا لہرایا جائے گا۔ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے پورے ملک سمیت راجدھانی دہلی میں بڑے پیمانے پر ترنگا جھنڈے بنائے جا رہے ہیں۔ صدر بازار کے اندر پان منڈی مارکیٹ میں بھارت ہینڈلوم نام کی دکان تقریباً 65 سال پرانی ہے، جو دارالحکومت دہلی کے سب سے نمایاں بازاروں میں سے ایک ہے۔ وہیں عبدالغفار کی جانب سے اس بار بڑی تعداد میں ترنگا جھنڈا بنایا جا رہا ہے۔ پچھلے ڈھائی ماہ سے عبدالغفار اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ترنگا جھنڈا تیار کر رہے ہیں۔ اب تک عبدالغفار نے ڈھائی ماہ کے اندر ملک بھر میں 65 لاکھ سے زیادہ ترنگا جھنڈے سپلائی کیے ہیں۔ ان کا ہدف 13 اگست سے پہلے تقریباً 35 لاکھ جھنڈے مزید سپلائی کرنا ہے۔
اس مہم کو مکمل کرنے میں تقریباً 1000-1200 کاریگر ان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، جو پرانی دہلی کے اندر مختلف دکانوں پر ترنگا جھنڈے بنا رہے ہیں۔ عبدالغفار جن کی عمر تقریباً 72 سال ہے وہ گزشتہ چھ دہائیوں یعنی 65 سال سے جھنڈے بنانے کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ انہوں نے بات چیت کے دوران بتایا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں ترنگا پرچم کی اتنی مانگ نہیں دیکھی۔ ایمرجنسی کا دور ہو یا انا ہزارے کی تحریک۔ دونوں وقتوں میں جھنڈوں کی اتنی زیادہ مانگ کبھی نہیں تھی۔
مزید پڑھیں:
Har Ghar Tiranga campaign: ہر گھر ترنگا مہم کے پیش نظر مفت میں ترنگا پرچم تقسیم کرنے کا اعلان
عبدالغفار نے کہا کہ ہر گھر تک ترنگا مہم کے بعد ترنگا پرچم کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے۔ ترنگا بنانے کا کام دو شفٹوں میں 24 گھنٹے مسلسل جاری ہے۔ صبح 10 بجے سے شام 9 بجے تک اور رات 10 سے صبح 10 بجے تک۔ اس پوری مہم کے تحت لوگوں کو بڑے پیمانے پر روزگار بھی ملا ہے۔ ترنگا بنانے والوں میں سب سے زیادہ تعداد 80% تک خواتین کی ہے، جنہیں گھر بیٹھے کام ملا ہے۔ خود عبدالغفار کے گھر کے 50 افراد بھی دن رات ترنگا تیار کرنے کے کام میں مصروف ہیں۔ ترنگا جھنڈا بنانے کا کام تقریباً 500 مشینوں پر کیا جا رہا ہے، جس میں ہندو اور مسلمان مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر، گجرات، راجستھان، اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش وغیرہ سے بڑی تعداد میں لاکھوں جھنڈوں کے آرڈر آرہے ہیں۔ وہ مزدور جس کے پاس پہلے کام نہیں ہوتا تھا۔ اسے پچھلے ڈھائی ماہ سے نہ صرف روزگار مل رہا ہے بلکہ جہاں پہلے 800 اور 1000 روپے کمائے جاتے تھے۔ وہ کمائی اب 1200 سے 1500 روپے تک ہو رہی ہے۔ ترنگے کے جھنڈے کے علاوہ اس بار ترنگے کے رنگوں میں پینٹ 'آئی لو انڈیا لسٹ' بینڈ والا بروچ بھی کافی مقبول ہو رہا ہے، لیکن سب سے زیادہ مانگ ترنگا پرچم کی ہے۔