بھوپال: مدھیہ پردیش کے دموہ علاقے میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کے سلسلے میں چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، حکام نے جمعہ کو اسکی اطلاع دی۔ وہیں رانے پولیس اسٹیشن کے انچارج پی کرمی نے بتایا کہ اس سے قبل تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، آج اس معاملہ میں ایک اور ملزم کو گرفتار کیا گیا جس کی شناخت کوشل کشور چوبے کے طور پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نابالغ لڑکی کو چار لوگوں نے جنسی زیادتی کا شکار بنایا تھا۔پولیس نے کہا کہ انہوں نے عصمت دری کے ملزم کوشل کے چوبے کے ایک غیر قانونی ڈھانچے کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا ہے۔ الزام ہے کہ ملزم نے مبینہ طور پر سرکاری زمین پر قبضہ کیا تھا۔ستمبر 2022 میں ریوا گینگ ریپ کیس کے تینوں ملزمان کے گھروں کو مدھیہ پردیش میں حکام نے مسمار کر دیا تھا۔
بتادیں کہ مدھیہ پردیش کے ریوا ضلع میں 16 ستمبر کو مشہور اشٹ بھوجی مندر کے قریب ایک لڑکی کے ساتھ چھ لوگوں نے مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی اپنے دوست کے ساتھ مندر گئی تھی جہاں ملزم نے اسکے ساتھ جنسی زیادتی اور متاثرہ اور اس کے دوست کو مارا پیٹا اور ان کا موبائل فون چھین لیا۔
مزید پڑھیں:۔ Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے قریبی خالد ظفر کے گھر بلڈوزر چلایا گیا
وہیں مارچ 2022 میں مدھیہ پردیش کے شاہڈول ضلع میں ضلعی انتظامیہ کے حکم کے بعد 28 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے کلیدی ملزم کا گھر مسمار کر دیا گیا۔ ضلع کلکٹر شاہدول نے اے این آئی کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی عصمت دری اور قتل جیسے گھناؤنے جرائم کے لیے زیرو ٹالرینس کے پیش نظر پولیس اور ضلع انتظامیہ کی قیادت میں کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ شاداب عثمانی (عرف عبدل) نے اپنی کھیتی کی زمین پر غیر قانونی طور پر ایک مکان بنایا تھا اور اسے منہدم کر دیا گیا۔