ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں کرناٹک اسٹیٹ اردو یونین آف ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن بیدر کی جانب سے شہید مولوی محمد باقر کی یوم شہادت پر ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت عبدالصمد منجھو والا نمائندہ روزنامہ رہنمائے دکن حیدرآباد و نائب صدر کرناٹک اسٹیٹ اردو یونین آف ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن نے فرمائی جبکہ اردو کے مشہور شاعر امیر الدین امیر نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
اس موقع پر مفتی نعیم افسر نعیمی نمائندہ 'ہمارا سماج دہلی' نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ آج کا دن اردو صحافت کے لیے اس لیے بھی اہم ہے کہ آج مولوی محمد باقر کی 164 ویں برسی ہے۔ مولوی محمد باقر ایک جید عالم و مفکر کے ساتھ ساتھ ایک بے باک صحافی بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ مولوی محمد باقر 1780 میں دہلی میں پیدا ہوئے، مولوی باقر کی تعلیم دہلی میں ہی ہوئی، 1836 کو مولوی محمد باقر نے اردو زبان کا ہفت روزہ 'دہلی اخبار' شروع کیا۔ یہ اخبار 21 برسوں تک جاری رہا اس دوران اس کا دو مرتبہ نام تبدیل ہوا۔
مفتی نعیم نے کہا کہ ہفت روزہ 'دہلی اخبار' ایک ایسا اخبار تھا جو دربار شاہی سے لے کر انگریزوں، قومی و بین الاقوامی خبریں شائع کرتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولوی باقر علی نے ایسے دور میں صحافت کے مشن کو زندہ کیا جب سچ بولنا اور لکھنا سب سے بڑی آزمائش کا کام تھا۔
انہوں نے کہا کہ 16 ستمبر 1857 کو انگریزوں نے دہلی اردو اخبار کے ایڈیٹر مولوی محمد باقر کو شہید کیا کیا۔ جس وقت انہیں توپ کے دہانے پر رکھ کر اڑا دیا گیا تو ان کی عمر 77 سال کی تھی اور ان کا قصور صرف یہ تھا کہ انہوں نے پہلی جنگ آزادی میں بہادر شاہ ظفر کا ساتھ دیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ پریس کلب آف انڈیا نے مولوی باقر کو کیا یاد، کتاب کا بھی رسم اجرا
کرناٹک اسٹیٹ اردو یونین آف ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن بیدر کے سیکریٹری و نمائندہ سیاسی تقدیر دہلی محمد یوسف رحیم نے اس اجلاس کی نظامت فرماتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ مولوی محمد باقر بھارت کی جنگ آزادی میں شہید ہونے والے پہلے صحافی ہیں اور ہمارے لئے فخر و اعزاز کی بات ہے کہ اپنی جان قربان کرنے والا پہلا صحافی اردو زبان سے ہے۔
صدارتی کلمات میں عبدالصمد منجھو والا نمائندہ روزنامہ رہنمائے دکن حیدرآباد نے کہا کہ کرناٹک اسٹیٹ اردو یونین آف ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن بیدر قابل مبارکباد ہیں جو آج مولوی باقر علی شہید صحافی کی یوم شہادت پر ایک اجلاس منعقد کیا۔