مورینا: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع مورینا میں ایک مسلم خاندان ہندو مذہب اختیار کرنا چاہتا ہے۔ مذکورہ خاندان کا کہنا ہے کچھ ہم مذہب لوگ اس کو مسلمان نہیں مانتے اور ملسسل ہراساں کرتے رہتے ہیں، جس کے سبب وہ ہندو مذہب اختیار کرنا چاہتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ضلع کے جورہ قصبہ میں کچھ لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد ایک شخص کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ یوسف خان نام کے اس شخص کا الزام ہے کہ مسجد کمیٹی کے لوگ زبردستی اس کے گھر کو منہدم کرکے زمین کو مسجد میں ضم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس نے کہا کہ میں اپنی زمین مندر کو دینا چاہتا ہوں لیکن مسجد کو نہیں دوں گا۔ مذکورہ شخص کا الزام ہے کہ اس کو گزشتہ 30 برسوں سے ملسل ہراساں کیا جارہا ہے جس کے سبب وہ پریشان ہو کر ہندو مذہب اختیار کرنا چاہتا ہے۔ وہیں مسجد انتظامیہ نے مورینا ایس پی کو میمورنڈم دیتے ہوئے متاثرہ پر مسجد کی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کا الزام لگایا۔
جانکاری کے مطابق مورینا ضلع کے جوڑہ قصبہ میں مسجد کے بالکل سامنے یوسف خان نام کے ایک شخص کا مکان ہے۔ جہاں وہ اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ رہتا ہے۔ متاثرہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد کچھ لوگوں نے اس کے گھر میں توڑ پھوڑ کی جو قریب میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں صاف نظر آرہا ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ ان لوگوں نے یہ کام مسجد کے ذمہ دار حاجی چوہدری نور محمد کے کہنے پر کیا۔ یہ لوگ میرا گھر گرا کر اس جگہ کو مسجد میں ضم کرنا چاہتے ہیں۔ اس نے بتایا کہ گھر ٹوٹنے کے بعد وہ سڑک پر آگیا ہے۔
یوسف خان نے اس کی شکایت پولیس سے لے کر انتظامیہ کے اعلیٰ حکام تک کی لیکن ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ یوسف کا کہنا ہے کہ ان کے اپنے مذہب کے لوگ انہیں گزشتہ 30 برسوں سے پریشان کر رہے ہیں۔ اپنے ہی مذہب کے لوگوں کی ہراسانی سے تنگ آکر وہ ہندو مذہب اختیار کرنا چاہتے ہیں۔ یہی نہیں وہ اپنے گھر کی جگہ کو مندر کے لیے دینے کو بھی تیار ہیں۔ دوسری طرف مسجد کے ذمہ دار حاجی چودھری نور محمد نے مورینا کے ایس پی آشوتوش باگری سے ملاقات کر کے تحریری شکایت کی۔ اس درخواست میں انہوں نے یوسف پر مسجد کی جگہ پر ناجائز قبضہ کرنے کا الزام لگایا۔ حاجی نور محمد کا کہنا ہے کہ یوسف نے مسجد کی زمین پر ناجائز قبضہ کر کے گھر بنایا ہے۔ یہ جگہ مسجد کی ہے۔ انہوں نے عدالت سے حکم امتناعی بھی لے رکھا ہے لیکن تحصیلدار نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوسف کو مکان بنانے کی اجازت دے دی۔ اب وہ انصاف مانگنے ایس پی کے پاس پہنچے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim Families Convert To Hinduism مظفر نگر میں ایک مسلم خاندان نے ہندو مذہب اختیار کیا
جب اس معاملے پر ضلع کے اے ڈی ایم نروتم بھارگو سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے شکایت کی ہے جس پر ایس ڈی ایم جوڑہ نے تحقیقات کروائی تو پتہ چلا کہ یوسف خان کی زمین لیز پر دی گئی ہے اور یہ سرکاری ملکیت ہے۔ اس جگہ سے متصل ایک مسجد ہے۔ اس لیے وہاں کے لوگوں نے یوسف کے گھر میں توڑ پھوڑ کی، جو کہ جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اے ڈی ایم نے کہا کہ تحقیقات کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جہاں تک مذہب تبدیلی کا سوال ہے، یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، اس میں ہم کچھ نہیں کر سکتے۔