ETV Bharat / bharat

Sabir Pak Urs 2022 درگاہ صابر پاک کے عرس میں شرکت کیلئے پاکستانی زائرین روڑکی پہنچے

درگاہ صابر پاک کا عرس جاری ہے۔ عرس میں شرکت کے لیے 150 پاکستانی زائرین پر مشتمل ایک قافلہ رڑکی پہنچا ہے۔ جیسے ہی پاکستانی زرین لاہوری ایکسپریس ٹرین سے روڑکی ریلوے سٹیشن پر اترے پھولوں کے ہار سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ Pakistani Pilgrims Reached Roorkee

author img

By

Published : Oct 7, 2022, 12:59 PM IST

پاکستانی زائرین
پاکستانی زائرین

روڑکی: اترا کھنڈ کے ضلع روڑکی میں واقع معروف درگاہ پیران کلیر کا 754 واں سالانہ عرس جاری ہے۔ عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا ایک قافلہ کھیپ روڑکی پہنچا ہے۔ 150 پاکستانی زائرین لاہوری ایکسپریس ٹرین کے ذریعے روڑکے ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ ریلوے اسٹیشن پر اترنے کے بعد تمام زائرین کا پھولوں کے ہار سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سخت سکیورٹی کے درمیان پاکستانی زائرین کو مختلف بسوں میں بٹھا کر پیران کلیر روانہ کیا گیا۔

پاکستانی زائرین

روڑکی آنے والی پاکستانی زائرین پیران کلیر کے صابری گیسٹ ہاؤس میں قیام کریں گے۔ اس بار 150 پاکستانی زائرین عرس میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔ پاکستانی زائریں درگاہ صابر کے 754ویں سالانہ عرس میں شرکت کریں گے،پاکستانی زائرین تقریباً ایک ہفتہ عرس کے پیش نظر روڑکی میں قیام کریں گے۔ ایک ہفتے کے بعد لاہوری ایکسپریس بذریعہ ٹرین خود پاکستان روانہ ہو جائے گی۔

عرس آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر اور بین الاقوامی شاعر افضل منگلوری نے بتایا کہ اس بار 10 اکتوبر کو پیران کلیر میں ایک پروگرام میں پاکستانی زائرین کے رہنما کو ہریدوار کے گنگاجل ایم پی کو لاہور گرو مندر اور لاہور شیو مندر کے لیے دیا گیا۔

پاکستانی زائرین کے مدد کے لیے دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کا ایک اہلکار بھی موجود ہے۔ پاکستانی زائرین لاہوری ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچے،یہاں انتظامی افسران بسوں میں عازمین کے ساتھ کلیار پہنچے۔ تمام عازمین کے قیام کے لیے صابری گیسٹ ہاؤس میں انتظامات کیے گئے ہیں۔

ہر سال زائرین پاکستان سے حضرت مخدوم علی احمد صابری کے درگاہ پر آتے ہیں،یہ سلسلہ آزادی کے بعد سے جاری ہے۔ پاکستانی مسافر سب سے پہلے پاک پتن میں واقع بابا فرید گنج شکر کی درگاہ پر حاضری دیتے ہیں۔ اس کے بعد کلیار کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔

پاکستانی زائرین ہمیشہ لاہوری ایکسپریس سے آتے ہیں، کلیار پہنچ کر پاکستانی زائرین نے آستانہ صابر پر نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ یہ گروپ تقریباً ایک ہفتہ تک کلیر میں قیام کرینگے۔

اس موقع پر روڑکی کے سی او وویک کمار نے بتایا کہ 150 پاکستانی زائرین روڑکی پہنچ چکے ہیں۔ چیکنگ کے بعد انہیں بسوں میں بٹھا کر پیراں کلیر میں صابری گیسٹ ہاؤس روانہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

عرس آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر افضل منگلوری نے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی ہم آہنگی،بھائی چارہ اور امن ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوں۔ یہ ان درگاہوں کے مزارات کا پیغام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی زائرین کی آمد کا مقصد یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان میں ہمیشہ امن، امن اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو۔

دوسری جانب افضل منگلوری کے مطابق اسلام آباد میں بھارتی سفارتخانے نے پیران کلیر کے عرس کے لئے 166 مسافروں کو ویزے جاری کیے ہیں۔ ان میں سے 150 عازمین ہندوستان پہنچ چکے ہیں۔ افضل منگلوری نے بتایا کہ پانچ سال بعد یہ گروپ اس بار عرس/میلے میں خیر سگالی اور عالمی امن کا پیغام لے کر ہندوستان آیا ہے۔

سال 2017 میں عرس میں پاکستان سے 153 زائرین نے شرکت کی،اس قافلہ کی سیکیورٹی اور مانیٹرنگ کے لیے پولیس انتظامیہ اور محکمہ انٹیلی جنس کو مکمل چوکسی اختیار کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

پیران کلیر درگاہ ہندوستان کی ریاست اتراکھنڈ کے روڑکی میں واقع ہے۔ پیراں کلیر میں عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ میلے کا اہتمام پیران کلیار گاؤں میں کیا جاتا ہے، جو ہریدوار ضلع ہیڈکوارٹر سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر روڑکی کے قریب اپر گنگا نہر کے کنارے واقع ہے۔ اس مقام پر حضرت مخدوم علاؤالدین احمد صابری کی درگاہ ہے۔ یہ جگہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا دھاگہ ہے۔ یہاں ہندو اور مسلمان منت مانتے ہیں اور چادر چڑھاتے ہیں۔ میلے کے مقام پر درگاہ کمیٹی کی طرف سے ملک و بیرون ملک سے آنے والے زائرین/ عقیدت مندوں کے لیے رہائش کا مناسب انتظام ہے۔ درگاہ کے باہر کھانے پینے کے بہترین انتظامات ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستانی زائرین کی اجمیر شریف میں آمد

روڑکی میں پیران کلیر میں ہر سال عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ عرس کی روایت سات سو سال سے زیادہ پرانی ہے۔ اس موقع پر ملک و بیرون ملک سے لاکھوں زائرین یہاں آتے ہیں۔ عرس کے دوران یہاں روایتی صوفیانہ کلام اور قوالیاں ایک خاص کشش رکھتی ہیں۔ سالانہ عرس میلے کے انعقاد کے لیے اتراکھنڈ ٹورازم کی طرف سے بھی فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔

روڑکی: اترا کھنڈ کے ضلع روڑکی میں واقع معروف درگاہ پیران کلیر کا 754 واں سالانہ عرس جاری ہے۔ عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا ایک قافلہ کھیپ روڑکی پہنچا ہے۔ 150 پاکستانی زائرین لاہوری ایکسپریس ٹرین کے ذریعے روڑکے ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ ریلوے اسٹیشن پر اترنے کے بعد تمام زائرین کا پھولوں کے ہار سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سخت سکیورٹی کے درمیان پاکستانی زائرین کو مختلف بسوں میں بٹھا کر پیران کلیر روانہ کیا گیا۔

پاکستانی زائرین

روڑکی آنے والی پاکستانی زائرین پیران کلیر کے صابری گیسٹ ہاؤس میں قیام کریں گے۔ اس بار 150 پاکستانی زائرین عرس میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔ پاکستانی زائریں درگاہ صابر کے 754ویں سالانہ عرس میں شرکت کریں گے،پاکستانی زائرین تقریباً ایک ہفتہ عرس کے پیش نظر روڑکی میں قیام کریں گے۔ ایک ہفتے کے بعد لاہوری ایکسپریس بذریعہ ٹرین خود پاکستان روانہ ہو جائے گی۔

عرس آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر اور بین الاقوامی شاعر افضل منگلوری نے بتایا کہ اس بار 10 اکتوبر کو پیران کلیر میں ایک پروگرام میں پاکستانی زائرین کے رہنما کو ہریدوار کے گنگاجل ایم پی کو لاہور گرو مندر اور لاہور شیو مندر کے لیے دیا گیا۔

پاکستانی زائرین کے مدد کے لیے دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کا ایک اہلکار بھی موجود ہے۔ پاکستانی زائرین لاہوری ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچے،یہاں انتظامی افسران بسوں میں عازمین کے ساتھ کلیار پہنچے۔ تمام عازمین کے قیام کے لیے صابری گیسٹ ہاؤس میں انتظامات کیے گئے ہیں۔

ہر سال زائرین پاکستان سے حضرت مخدوم علی احمد صابری کے درگاہ پر آتے ہیں،یہ سلسلہ آزادی کے بعد سے جاری ہے۔ پاکستانی مسافر سب سے پہلے پاک پتن میں واقع بابا فرید گنج شکر کی درگاہ پر حاضری دیتے ہیں۔ اس کے بعد کلیار کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔

پاکستانی زائرین ہمیشہ لاہوری ایکسپریس سے آتے ہیں، کلیار پہنچ کر پاکستانی زائرین نے آستانہ صابر پر نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ یہ گروپ تقریباً ایک ہفتہ تک کلیر میں قیام کرینگے۔

اس موقع پر روڑکی کے سی او وویک کمار نے بتایا کہ 150 پاکستانی زائرین روڑکی پہنچ چکے ہیں۔ چیکنگ کے بعد انہیں بسوں میں بٹھا کر پیراں کلیر میں صابری گیسٹ ہاؤس روانہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

عرس آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر افضل منگلوری نے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی ہم آہنگی،بھائی چارہ اور امن ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوں۔ یہ ان درگاہوں کے مزارات کا پیغام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی زائرین کی آمد کا مقصد یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان میں ہمیشہ امن، امن اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو۔

دوسری جانب افضل منگلوری کے مطابق اسلام آباد میں بھارتی سفارتخانے نے پیران کلیر کے عرس کے لئے 166 مسافروں کو ویزے جاری کیے ہیں۔ ان میں سے 150 عازمین ہندوستان پہنچ چکے ہیں۔ افضل منگلوری نے بتایا کہ پانچ سال بعد یہ گروپ اس بار عرس/میلے میں خیر سگالی اور عالمی امن کا پیغام لے کر ہندوستان آیا ہے۔

سال 2017 میں عرس میں پاکستان سے 153 زائرین نے شرکت کی،اس قافلہ کی سیکیورٹی اور مانیٹرنگ کے لیے پولیس انتظامیہ اور محکمہ انٹیلی جنس کو مکمل چوکسی اختیار کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

پیران کلیر درگاہ ہندوستان کی ریاست اتراکھنڈ کے روڑکی میں واقع ہے۔ پیراں کلیر میں عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ میلے کا اہتمام پیران کلیار گاؤں میں کیا جاتا ہے، جو ہریدوار ضلع ہیڈکوارٹر سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر روڑکی کے قریب اپر گنگا نہر کے کنارے واقع ہے۔ اس مقام پر حضرت مخدوم علاؤالدین احمد صابری کی درگاہ ہے۔ یہ جگہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا دھاگہ ہے۔ یہاں ہندو اور مسلمان منت مانتے ہیں اور چادر چڑھاتے ہیں۔ میلے کے مقام پر درگاہ کمیٹی کی طرف سے ملک و بیرون ملک سے آنے والے زائرین/ عقیدت مندوں کے لیے رہائش کا مناسب انتظام ہے۔ درگاہ کے باہر کھانے پینے کے بہترین انتظامات ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستانی زائرین کی اجمیر شریف میں آمد

روڑکی میں پیران کلیر میں ہر سال عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ عرس کی روایت سات سو سال سے زیادہ پرانی ہے۔ اس موقع پر ملک و بیرون ملک سے لاکھوں زائرین یہاں آتے ہیں۔ عرس کے دوران یہاں روایتی صوفیانہ کلام اور قوالیاں ایک خاص کشش رکھتی ہیں۔ سالانہ عرس میلے کے انعقاد کے لیے اتراکھنڈ ٹورازم کی طرف سے بھی فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.