ETV Bharat / bharat

Case Registered Against Parvesh Verma بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماؤں کے خلاف کیس درج

ایم آئی ایم دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہم نے دہلی پولیس کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔ نفرت پھیلانے والے تمام افراد کو گرفتار کیا جائے۔ اگر پولیس نے اپنا فرض ادا نہیں کیا اور کارروائی نہیں کی، فسادیوں کو گرفتار نہیں کیا تو ہم اس معاملے کو عدالت میں لے جائیں گے۔ Case Registered Against Parvesh Verma

author img

By

Published : Oct 12, 2022, 7:05 AM IST

بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج
بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے دہلی کے جی ٹی بی نگر پولیس اسٹیشن میں بی جے پی رہنما پرویش ورما، نند کشور گرجر، آچاریہ یوگیشور اور آچاریہ نول کشور کے خلاف شکایت درج کرکے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے الزام لگایا کہ وشو ہندو پریشد نے 9 اکتوبر کو سندر نگری میں ویراٹ ہندو سبھا کا اہتمام کیا تھا۔ اس میں بی جے پی رہنماوں اور نام نہاد ہندوتوا سنتوں نے مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی بات کی اور نفرت انگیز تقاریر کیں۔ بائیکاٹ کے ساتھ لوگوں کو فسادات اور قتل عام پر اکسایا گیا، لوگوں سے غیر قانونی ہتھیار استعمال کرنے کو کہا۔ 'A case registered against several leaders including BJP MP Parvesh Verma

بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج
بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما اور نند کشور گرجر اس پروگرام میں شامل تھے۔ اس پروگرام میں ورما نے لوگوں سے مسمانوں کے بائیکاٹ کرنے اور ان کو سبق سکھانے کی اپیل کی۔ سوشل میڈیا پر ان کے نفرت انگیز بیان کی ویڈیوز موجود ہیں، جب کہ نند کشور گرجر نے کھلے عام اعتراف کیا کہ وہ دہلی فسادات میں ملوث تھے۔ وہ اب بھی دہلی میں فسادات کی سازش کر رہے ہیں۔ اسی لیے ہم نے ایف آئی آر درج کرائی ہے اور سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی دہلی میں دوبارہ فساد کرانا چاہتی ہے۔ کیا وجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی سے لے کر وزیر داخلہ امیت شاہ تک اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اس معاملے پر خاموش ہے۔ پرویش ورما اور نند کشور گرجر کو ابھی تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا اور پارٹی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس معاملے میں یو اے پی اے کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے، کیونکہ ملک میں فسادات کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک طرف مسلم نوجوانوں کو دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں جیلوں میں بند رکھا گیا ہے۔ دوسری طرف جب وہ خود مان رہے ہیں کہ دہلی فسادات میں ان کا ہاتھ تھا، تو پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Hate Speech Against Muslims بی جے پی رکن پارلیمان کا مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان

انہوں نے کیجریوال پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اس معاملے پر خاموش ہیں کیونکہ وہ دہلی فسادات اور گجرات میں بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی سے لے کر مسلم بچوں کی حالیہ سرعام پٹائی کے دوران خاموش تھے۔ سچ یہ ہے کہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے معاملے میں کیجریوال کو بی جے پی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دہلی پولیس کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔ نفرت پھیلانے والے تمام افراد کو گرفتار کیا جائے۔ اگر پولیس نے اپنا فرض ادا نہیں کیا اور کارروائی نہیں کی، فسادیوں کو گرفتار نہیں کیا تو ہم اس معاملے کو عدالت میں لے جائیں گے۔

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے دہلی کے جی ٹی بی نگر پولیس اسٹیشن میں بی جے پی رہنما پرویش ورما، نند کشور گرجر، آچاریہ یوگیشور اور آچاریہ نول کشور کے خلاف شکایت درج کرکے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے الزام لگایا کہ وشو ہندو پریشد نے 9 اکتوبر کو سندر نگری میں ویراٹ ہندو سبھا کا اہتمام کیا تھا۔ اس میں بی جے پی رہنماوں اور نام نہاد ہندوتوا سنتوں نے مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی بات کی اور نفرت انگیز تقاریر کیں۔ بائیکاٹ کے ساتھ لوگوں کو فسادات اور قتل عام پر اکسایا گیا، لوگوں سے غیر قانونی ہتھیار استعمال کرنے کو کہا۔ 'A case registered against several leaders including BJP MP Parvesh Verma

بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج
بی جے پی ایم پی پرویش ورما سمیت کئی رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما اور نند کشور گرجر اس پروگرام میں شامل تھے۔ اس پروگرام میں ورما نے لوگوں سے مسمانوں کے بائیکاٹ کرنے اور ان کو سبق سکھانے کی اپیل کی۔ سوشل میڈیا پر ان کے نفرت انگیز بیان کی ویڈیوز موجود ہیں، جب کہ نند کشور گرجر نے کھلے عام اعتراف کیا کہ وہ دہلی فسادات میں ملوث تھے۔ وہ اب بھی دہلی میں فسادات کی سازش کر رہے ہیں۔ اسی لیے ہم نے ایف آئی آر درج کرائی ہے اور سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی دہلی میں دوبارہ فساد کرانا چاہتی ہے۔ کیا وجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی سے لے کر وزیر داخلہ امیت شاہ تک اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اس معاملے پر خاموش ہے۔ پرویش ورما اور نند کشور گرجر کو ابھی تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا اور پارٹی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس معاملے میں یو اے پی اے کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے، کیونکہ ملک میں فسادات کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک طرف مسلم نوجوانوں کو دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں جیلوں میں بند رکھا گیا ہے۔ دوسری طرف جب وہ خود مان رہے ہیں کہ دہلی فسادات میں ان کا ہاتھ تھا، تو پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Hate Speech Against Muslims بی جے پی رکن پارلیمان کا مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان

انہوں نے کیجریوال پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اس معاملے پر خاموش ہیں کیونکہ وہ دہلی فسادات اور گجرات میں بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی سے لے کر مسلم بچوں کی حالیہ سرعام پٹائی کے دوران خاموش تھے۔ سچ یہ ہے کہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے معاملے میں کیجریوال کو بی جے پی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دہلی پولیس کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔ نفرت پھیلانے والے تمام افراد کو گرفتار کیا جائے۔ اگر پولیس نے اپنا فرض ادا نہیں کیا اور کارروائی نہیں کی، فسادیوں کو گرفتار نہیں کیا تو ہم اس معاملے کو عدالت میں لے جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.