میرٹھ: اتر پردیش میں مدارس کی تفصیلات کو رجسٹریشن پورٹل پر لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن 5 ہزار مدارس نے یہاں اپنا اندراج نہیں کرایا ہے۔ یہ معلومات ریاست کے اقلیتی کمیشن کے رکن سریش جین ریتوراج نے دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں اقلیتوں کے مفادات کے لیے کام کر رہی ہے۔ جس کے لیے مدارس کی رجسٹریشن ضروری ہے۔ ایسی صورت حال میں رجسٹریشن کے بغیر مدارس کا اب کوئی وجود نہیں ہوگا۔
اقلیتی کمیشن کے رکن سریش جین ریتوراج نے میرٹھ کے سرکوٹ ہاؤس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورٹل میں ریاست میں تسلیم شدہ مدارس کی تفصیلات لازمی کردی گئی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر انکشاف کیا کہ ریاست میں 5000 مدارس کا آپریشن معمول کے خلاف ہے۔ تو اب وہ بند ہو چکے ہیں۔ سریش جین نے کہا کہ 5 ہزار مدارس کے بند ہونے کی وجہ سے 100 کروڑ روپے سالانہ آمدنی حاصل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
مظفر نگر فسادات: متاثرین کے جمعیت علماء ہند نے دیا آشیانہ
سریش جین ریتوراج نے بتایا کہ مدرسہ کی تعلیم کے لیے ایک نیا پورٹل بنایا گیا ہے، جس میں مدارس کی تفصیلات اپ لوڈ کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے نصاب میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ ریاست میں کئی مقامات پر وقف بورڈ میں دھاندلی ، دھوکہ دہی ، غبن اور جعلسازی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ایسے کئی شکایات موصول ہوئی ہیں اور اس پر کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ حکومت اقلیتوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فلاحی اسکیمیں چلا رہی ہے۔ حکومت 'سب کا ساتھ سبکا وکاس' کے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔