ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ کلیجیم نے تین خواتین ججوں سمیت 9 ناموں کی سفارش کی

author img

By

Published : Aug 18, 2021, 1:19 PM IST

چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کلیجیم نے عدالت عظمیٰ میں ترقی کے لیے 9 ناموں میں سے تین خواتین ججوں کی بھی سفارش کی ہے۔ جسٹس بی وی ناگراتھنا، جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس بیلا ترویدی تین خواتین جج ہیں، جن میں سے کوئی بھارت کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔

3 women judges among nine recommended by SC Collegium
سپریم کورٹ کالجیم نے تین خواتین ججوں سمیت 9 ناموں کی سفارش کی ہے

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کلیجیم نے سپریم کورٹ میں جج کے طور پر تقرری کے لیے تین خواتین ججوں سمیت نو ناموں کی سفارش کی ہے۔

جن تین خواتین کے نام کی سفارش کی گئی ہے ان میں سے جسٹس بی وی ناگراتھنا (کرناٹک ہائی کورٹ)، جسٹس ہما کوہلی (تلنگانہ ہائی کورٹ) اور جسٹس بیلا ترویدی (گجرات ہائی کورٹ) کی خواتین جج ہیں، جن میں سے کوئی بھارت کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔

12 اگست کو جسٹس آر ایف نریمن کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد کم ہوکر 25 رہ گئی، جبکہ چیف جسٹس سمیت ججوں کی منظور شدہ تعداد 34 ہے۔

19 مارچ 2019 کو اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں کوئی تقرری نہیں کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ پانچ رکنی کلیجیم جس میں جسٹس یو یو للت، اے ایم خان ولکر، ڈی وائی چندرچوڈ اور ایل ناگیشور راؤ شامل ہیں، نے تین خواتین ججوں کے ناموں کی سفارش کی جن میں کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس بی وی ناگراتھنا بھی شامل ہیں جو پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس جاسوسی معاملہ: خصوصی جانچ سے متعلق عرضی پر مرکز کو نوٹس

دیگر سینئر ایڈوکیٹ پی ایس نرسمہا (بار سے)، کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اے ایس اوکا، گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس وکرم ناتھ، سکم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جے کے مہیشوری، کیرالہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سی ٹی روی کمار اور مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایم ایم سندریش۔

اگر ان سفارشات کو قبول کر لیا جاتا ہے تو پھر سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد بڑھ کر 34 ہو جائے گی لیکن جسٹس نوین سنہا کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد یہ تعداد 33 ہو جائے گی۔

سابق چیف جسٹس جسٹس ایس اے بوبڈے نے پہلے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان میں ایک خاتون چیف جسٹس ہوں۔

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کلیجیم نے سپریم کورٹ میں جج کے طور پر تقرری کے لیے تین خواتین ججوں سمیت نو ناموں کی سفارش کی ہے۔

جن تین خواتین کے نام کی سفارش کی گئی ہے ان میں سے جسٹس بی وی ناگراتھنا (کرناٹک ہائی کورٹ)، جسٹس ہما کوہلی (تلنگانہ ہائی کورٹ) اور جسٹس بیلا ترویدی (گجرات ہائی کورٹ) کی خواتین جج ہیں، جن میں سے کوئی بھارت کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔

12 اگست کو جسٹس آر ایف نریمن کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد کم ہوکر 25 رہ گئی، جبکہ چیف جسٹس سمیت ججوں کی منظور شدہ تعداد 34 ہے۔

19 مارچ 2019 کو اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں کوئی تقرری نہیں کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ پانچ رکنی کلیجیم جس میں جسٹس یو یو للت، اے ایم خان ولکر، ڈی وائی چندرچوڈ اور ایل ناگیشور راؤ شامل ہیں، نے تین خواتین ججوں کے ناموں کی سفارش کی جن میں کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس بی وی ناگراتھنا بھی شامل ہیں جو پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس جاسوسی معاملہ: خصوصی جانچ سے متعلق عرضی پر مرکز کو نوٹس

دیگر سینئر ایڈوکیٹ پی ایس نرسمہا (بار سے)، کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اے ایس اوکا، گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس وکرم ناتھ، سکم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جے کے مہیشوری، کیرالہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سی ٹی روی کمار اور مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایم ایم سندریش۔

اگر ان سفارشات کو قبول کر لیا جاتا ہے تو پھر سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد بڑھ کر 34 ہو جائے گی لیکن جسٹس نوین سنہا کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد یہ تعداد 33 ہو جائے گی۔

سابق چیف جسٹس جسٹس ایس اے بوبڈے نے پہلے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان میں ایک خاتون چیف جسٹس ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.