ریاست گجرات کے راجکوٹ میں دوسرے مذہب میں شادی کرنے پر ایک شخص کا بے دردی سے پیٹ پیٹ کر قتل Youth beaten to death دیا گیا۔ متھن ٹھاکر نام کا شخص لڑکی کے بھائی اور خاندان کے دیگر افراد نے حملہ کر دیا۔ اس کے نتیجے میں اس کی موت ہوگئی۔ دراصل بہار کا رہنے والا متھن ٹھاکر کئی مہینوں سے 18 سالہ لڑکی سمیہ کدیوار سے ڈیٹنگ کر رہا تھا۔ متھن ٹھاکر ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ وہ جنگلشور مین روڈ پر واقع رادھا کرشن سوسائٹی میں رہتا تھا۔ وہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور انہوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ Youth Murdered in Rajkot
دراصل متھن ٹھاکر نے سمیہ سے پیر کی صبح 10 بجے فون پر رابطہ کیا، لیکن سمیہ کے بھائی ساکر نے فون اٹھایا اور انتباہ Mithun Thakur assaulted by Sumiya's brother دیا کہ وہ سمیہ سے دور رہے، ورنہ نتائج برے ہوں گے۔ دونوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ اس کے بعد متھن کو ساکر سمیت تین دیگر افراد نے اس کے گھر پر بے دردی سے پیٹائی کر دی۔ وہیں ایک پڑوسی نے اسے گھر میں بے ہوش پایا اور اسے فوری طور پر راجکوٹ سول ہسپتال پہنچایا، جہاں اسے شدید چوٹوں اور دماغی ہیمرج کی تشخیص ہوئی اور اسے احمد آباد لے جایا گیا۔ متھن ٹھاکر کی بدھ کے روز احمد آباد کے سول اسپتال Rajkot Civil Hospital میں موت ہو گئی۔ Mithun Thakur was assaulted by Sumiya's brother
یہ بھی پڑھیں:
Honour killing: ہر بالغ کو اپنی مرضی سے شادی کرنے کا حق، غیرت کے نام پر قتل قابل مذمت، اویسی
وہیں بدھ کے روز متھن ٹھاکر کی موت کا علم ہونے کے بعد سمیہ نے اپنی کلائی کاٹ کر خود کشی کرنے کی کوشش کی۔ سمیہ کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سمیہ کی والدہ ایک پرائیویٹ کارپوریشن میں کام کرتی ہیں۔ متھن ٹھاکر اور ان کے والد بپن ٹھاکر راجکوٹ میں ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ وہیں اس معاملے پر بھکتی نگر پولس اسٹیشن کے انسپکٹر ایل ایل چاوڈا نے کہا کہ 'ہم نے متھن ٹھاکر کے والد کی جانب سے کی گئی شکایت کی بنیاد پر ساکر اور اس کے ایک ساتھی کو حراست میں لیا ہے۔ فی الحال پوچھ گچھ جاری ہے۔ Youth Murdered in Rajkot