کورونا وبا سے ملک میں پیدا صورتحال کے مدنظر مرکزی حکومت نے میڈیکل گریڈ آکسیجن کی پیداوار کے لئے ‘پریشر سونگ اڈسورپشن’ پلانٹ تیار کرنے منظوری دی ہے.
اس سے قبل ایسے ہی 30 پلانٹ تیار لگائے گئے ہیں. یہ پلانٹ غیر ملکی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے. گجرات کا سب سے بڑا پلانٹ سورت میں لگایا گیا ہے. پلانٹ ہر منٹ میں 2000 لیٹر میڈیکل آکسیجن کی پیداوار کرتا ہے.
گجرات کے شہر سورت میں قدرتی ہوا سے میڈیکل آکسیجن پیدا کرنے کا سب سے بڑا پلانٹ ہے۔ پلانٹ سپرنٹنڈنٹ نیمش ورما نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے چھ ماہ قبل پلانٹ کی منظوری دی تھی۔
موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے پلانٹ نے تین دن پہلے ہی پیداوار شروع کردی۔ یہ پلانٹ قدرتی ہوا کو کمپریس کرتا ہے اور نائٹروجن ، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر کو الگ کرنے کے بعد اس میں سے آکسیجن نکالتا ہے۔
نائٹروجن ،کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گیسوں کو الگ کرنے کے بعد آکسیجن کو فلٹر کرکے کووڈ ہسپتال میں پائپ لائن کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے. یہ پلانٹ کورونا مریضوں کے ذریعے لیے جارہے کل آکسیجن کا 5 تا 7 فیصد پیدا کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ قدرتی ہوا میں صرف 21 فیصد آکسیجن ہوتا ہے جبکہ COVID مریضوں کو 90 سے 95 فیصد آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے.
اطلاعات کے مطابق اس مدھیہ پردیش میں پانچ، ہماچل پردیش میں چار، چندی گڑھ، گجرات، اور اتراکھنڈ میں تین تین، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، دہلی، ہریانہ، کیرالہ، مہاراشٹر ،پڈوچیری، پنجاب اور اتر پردیش میں ایک ایک پلانٹ ہیں.
حکومت نے اپریل کے آخر تک 59 مزید پلانٹ لگانے کی یوجنا بنائی ہے اور مئی کے آخر تک 80 پلانٹ لگائے جائیں گے.
162 پریشر سونگ اڈسورپشن پلانٹ لگانے کے لئے مرکزی حکومت نے 201.58 کروڑ روپے الاٹ کیے ہیں.