سرینگر: جموں و کشمیر کے دونوں دارالحکومت سرینگر اور جموں میں رواں سال اپریل سے 200 الیکٹرک مسافر بسوں کو عوام کے لئے وقف کیا جائے گا۔ حکام نے ان بسوں کے لئے ٹاٹا موٹر کو سرینگر اور جموں زمین دی ہے، جہاں یہ نجی کمپنی ان بسوں کے لئے ڈیپو قائم کرے گی۔ محکمہ شہری ترقی کے پرنسپل سکریٹری دھیرج گپتا کے مطابق سرینگر اور جموں شہروں کے لئے دو سو الکٹرک بسوں کو چلانے کی منظوری ملی ہے اور اپریل میں یہ بسیں سڑکوں پر نظر آئیں گی۔ مذکورہ پرنسپل سکریٹری نے متعلقہ افسران کو ان بسوں کے روٹ طے کرنے کے لئے 15 فروری تک مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سنہ 2021 میں سرینگر اور جموں شہروں میں ایک سو الیکٹرک بسوں کو شروع کیا گیا تھا اور ان کا کامیاب تجربہ ہونے کے بعد اب انتظامیہ نے مزید دو سو بسوں کو منظوری دی ہے۔ دھیرج گپتا نے کہا کہ جی 20 کی میزبانی کے پیش نظر ملک کے مختلف شہروں کے ساتھ ساتھ سرینگر اور جموں میں بھی آمدو رفت کو مستحکم بنانے کے لئے دو سو الیکٹرک بسوں کو چلانے سے ٹرانسپورٹ میں بہتری ہوگی۔ انہوں افسران کو ہدایت دی کہ ایل جی منوج سنہا ان بسوں کو جلد سڑکوں پر لانے میں سنجیدہ ہیں اور اس پروجکٹ کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے جموں اور سرینگر سماٹ سٹی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو افسران راہل یادو اور اطہر عامر خان کو ہدایت دی کہ وہ پندرہ فروری تک ان بسوں کے ڈیپو، روٹ اور دیگر ضروریات کو مکمل کریں۔
مزید پڑھیں:۔ Bus Service Start in Mandi منڈی سے بٹل کوٹ تک بس سروس کا آغاز
واضع رہے کہ سرینگر شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا کافی فقدان ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو کافی مشکلات کا سامنا پیش ہے۔ انتظامیہ نے سرینگر کے لالچوک اور بٹہ مالو سے بس اڈوں کو شہر کے مضافات منتقل کیا ہے جو لالچوک و بٹہ مالو سے قریبا دس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے، جس سے مسافروں کو بس دستیاب نہیں ہوتی ہے۔ تاہم الیکٹرک بسوں کو شہر کے اندر چلنے کی اجازت ہے جس سے مسافروں کو سفر کرنے میں آسانی ہوگی۔