ETV Bharat / bharat

India and China Commander Level Talks: بھارت اورچین کے کورکمانڈرز کے درمیان 13 گھنٹوں تک مذاکرات

author img

By

Published : Jan 13, 2022, 11:22 AM IST

چین کی جانب سے مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل پر پل بنانے کے بعد بھارت کی جانب سے اعتراض کرنے کے چند دنوں بعد تازہ مذاکرات India China Corps Commander-Level Talks ہو رہے ہیں۔ یہ پل ایک ایسے علاقے میں ہے جو تقریباً 60 سالوں سے غیر قانونی طریقے چینیوں کے قبضہ میں ہے۔

مذاکرات
مذاکرات

بھارت اور چین کے درمیان کور کمانڈر سطح کی بات چیت کا 14 واں دور India, China Holds 14th Corps Commander-Level Talks تقریباً 13 گھنٹوں تک جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح چشول مولڈو میں شروع ہونے والی میٹنگ تقریباً ساڑھے دس بجے ختم ہوئی۔

بھارت کی نمائندگی فائر اینڈ فیوری کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل انندا سین گپتا نے کی۔

گزشتہ تین ماہ سے زیادہ کے وقفے کے بعد بھارت اور چین مشرقی لداخ میں گزشتہ 20 ماہ سے جاری فوجی تعطل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بتایاجارہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا اصل مقصد ہا اسپرنگس نامی علاقہ کے تنازعہ کو حل کرنا ہے ۔

بھارتی افسر ڈیپسانگ بلج اور ڈیمچوک کے مسائل کے حل سمیت گزشتہ کئی ماہ سے تعطل کا شکار ہونے والے کے مسائل کو حل کرنے پر اصرار کرینگے۔

واضح رہے کہ مذاکرات کا 13واں دور 10 اکتوبر کو ہوا تھا۔ فریقین کے مذاکرات کے بعد بھارتی فوج کے ساتھ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل پر پل بنانے کے بعد بھارت کی جانب سے چین کو نشانہ بنانے کے چند دن بعد تازہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔ یہ پل ایک ایسے علاقے میں ہے جو تقریباً 60 سال سے غیر قانونی طور پر چینیوں کے قبضے میں ہے۔

گزشتہ ہفتے اروناچل پردیش کے چند مقامات کا چین کی جانب سے نئے نام رکھے جانے پر بھارت نے اعتراض کیا گیا تھا ۔فوج کی طرف سے کہا گیاتھا کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

واضح رہے کہ 18 نومبر کو دونوں ممالک کے سفارت کاروں کی بات چیت میں بھارت اور چین نے لداخ میں جاری تنازع پر بات چیت کے 14ویں دور کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

مزید پڑھیں:India, China meet: بھارت، چین مذاکرات کا 14واں دور آج

بھارت اور چینی فوجوں کے درمیان مشرقی لداخ سرحدی تعطل 5 مئی 2020 کو پینگونگ جھیل کے علاقوں میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد شروع ہوا تھا۔ دونوں ملکوں کی فوجوں نے بتدریج ہزاروں فوجیوں کے ساتھ بھاری ہتھیاروں کے ساتھ اپنی تعیناتی میں اضافہ کیا۔

بھارت اور چین کے درمیان کور کمانڈر سطح کی بات چیت کا 14 واں دور India, China Holds 14th Corps Commander-Level Talks تقریباً 13 گھنٹوں تک جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح چشول مولڈو میں شروع ہونے والی میٹنگ تقریباً ساڑھے دس بجے ختم ہوئی۔

بھارت کی نمائندگی فائر اینڈ فیوری کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل انندا سین گپتا نے کی۔

گزشتہ تین ماہ سے زیادہ کے وقفے کے بعد بھارت اور چین مشرقی لداخ میں گزشتہ 20 ماہ سے جاری فوجی تعطل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بتایاجارہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا اصل مقصد ہا اسپرنگس نامی علاقہ کے تنازعہ کو حل کرنا ہے ۔

بھارتی افسر ڈیپسانگ بلج اور ڈیمچوک کے مسائل کے حل سمیت گزشتہ کئی ماہ سے تعطل کا شکار ہونے والے کے مسائل کو حل کرنے پر اصرار کرینگے۔

واضح رہے کہ مذاکرات کا 13واں دور 10 اکتوبر کو ہوا تھا۔ فریقین کے مذاکرات کے بعد بھارتی فوج کے ساتھ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل پر پل بنانے کے بعد بھارت کی جانب سے چین کو نشانہ بنانے کے چند دن بعد تازہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔ یہ پل ایک ایسے علاقے میں ہے جو تقریباً 60 سال سے غیر قانونی طور پر چینیوں کے قبضے میں ہے۔

گزشتہ ہفتے اروناچل پردیش کے چند مقامات کا چین کی جانب سے نئے نام رکھے جانے پر بھارت نے اعتراض کیا گیا تھا ۔فوج کی طرف سے کہا گیاتھا کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

واضح رہے کہ 18 نومبر کو دونوں ممالک کے سفارت کاروں کی بات چیت میں بھارت اور چین نے لداخ میں جاری تنازع پر بات چیت کے 14ویں دور کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

مزید پڑھیں:India, China meet: بھارت، چین مذاکرات کا 14واں دور آج

بھارت اور چینی فوجوں کے درمیان مشرقی لداخ سرحدی تعطل 5 مئی 2020 کو پینگونگ جھیل کے علاقوں میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد شروع ہوا تھا۔ دونوں ملکوں کی فوجوں نے بتدریج ہزاروں فوجیوں کے ساتھ بھاری ہتھیاروں کے ساتھ اپنی تعیناتی میں اضافہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.