شیموگا: کرناٹک کے شہر شیموگا میں بجرنگ دل کارکن ہرشا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے پولیس نے مسلم رہنما کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں 13 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ شیموگہ میں 20 فروری کو ہرشا کے قتل کے بعد ہنگامہ ہوا تھا۔ ہرشا کی لاش کے جلوس کے دوران پتھراؤ کیا گیا تھا۔ اس ہنگامے میں ایک صحافی پر حملہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں صحافی نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ پولیس نے شکایت کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی تو پولیس کو کچھ حقائق معلوم ہوئے۔
پولیس نے صحافیوں پر حملے کی تحقیقات شروع کی تو سب سے پہلے وشواس عرف جیٹلی کو گرفتار کیا۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ اس نے مسلم رہنما علاء الدین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ بعد ازاں پولیس نے 12 افراد کو اعتماد میں لے کر گرفتار کر لیا۔ ان سب نے اعتراف کیا کہ انہوں نے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ گرفتار ملزمین میں راکیش، وشواس عرف جیٹلی، نتن عرف وسانے، یشونت عرف بنگلور، کارتک عرف کٹے، آکاش عرف کٹے، پروین عرف کلڈا، سوہاس عرف اپو، سچن رائےکر، سنگیت عرف دتہ، رگھو عرف بوندا، منکاجو عرف بوندا اور کوہل شامل ہیں۔
گرفتار سچن رائےکر بجرنگ دل کا کارکن اور ہرشا چیریٹیبل ٹرسٹ کا سکریٹری ہے۔ گرفتار ہونے والے تمام افراد سیگہٹی کے کیرے درگمنا کیری کے رہنے والے ہیں۔ یہ سب ہرشا کے دوست ہیں۔ فی الحال ان سب سے پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ان کا مقصد ہرشا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے مسلم رہنما علاؤالدین کو قتل کرکے فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینا تھا۔ ایس پی لکشمی پرساد نے کہا کہ ان کے فون کی جانچ میں بھی اس سازش کے ثبوت ملے ہیں۔