ETV Bharat / bharat

Parliament Winter Session: راجیہ سبھا کے 12 ارکان ایوان سے معطل

author img

By

Published : Nov 29, 2021, 8:00 PM IST

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس Parliament Winter Session کا آج پہلا دن تھا، جس میں راجیہ سبھا کے کئی ارکان پارلیمان کو آج سرمائی اجلاس سے معطل کردیا گیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس سال کے مانسون اجلاس Parliament Monsoon Session کے دوران غیر اخلاقی برتاؤ اور پارلیمانی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے راجیہ سبھا Rajya sabha MPs suspended کے 12 ارکان کو سرمائی اجلاس سے معطل کرنے کی قرار داد پیش کی۔ جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ان 12 ارکان کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔

راجیہ سبھا کے 12 ارکان ایوان سے معطل
راجیہ سبھا کے 12 ارکان ایوان سے معطل

راجیہ سبھا Rajya Sabha کے 12 ارکان کو مانسون اجلاس Parliament Monsoon Session کے دوران غیر مناسب طرز عمل، سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ اور کرسی کی توہین کی وجہ سے پیر کو سرمائی اجلاس Parliament Winter Session کے باقی مدت کے لیے بھی ایوان سے معطل کردیا گیا ہے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں اس سلسلے میں ایک قرارداد پیش کی جسے اپوزیشن ارکان کے احتجاج اور ہنگامے کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ راجیہ سبھا کے 254ویں اجلاس (مانسون سیشن) کے آخری دن یعنی 11 اگست کو بار بار ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی کی، جان بوجھ کر ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی گئی۔ نامناسب رویے، بدسلوکی اور سکیورٹی اہلکاروں پر جان بوجھ کر حملہ کیا گیا۔ ایوان اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے الاورم کریم، کانگریس کی پھولو دیوی نیتم، چھایا دیوی ورما، ناصر حسین، اکھلیش پرساد، راجمانی پٹیل، رپن بورا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوام، ترنمول کانگریس کے ڈولا سین۔ شانتا چھتری اور شیو سینا کی پرینکا چترویدی اور انیل دیسائی نے ایوان کا وقار مجروح کیا۔

ان ارکان کو رولز کے قاعدہ 256 کے تحت سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے ایوان سے معطل کر دیا جاتا ہے۔

اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ کے درمیان ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے اس تحریک پر ایوان کی رائے لی اور کہا کہ اس تحریک کو صوتی ووٹ سے منظور کیا جانا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔ اس سے قبل بھی ایوان کی کارروائی درمیان میں چار بار ملتوی کرنی پڑی۔

قبل ازیں صبح چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اپنے ابتدائی کلمات میں بھی اس واقعہ کا حوالہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ارکان کا غیر منصفانہ طرز عمل اب بھی ہر کسی کے ذہن میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمراں پارٹی کے ارکان مانسون اجلاس کے آخری دن کچھ ارکان کے نامناسب طرز عمل کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں نے اس حوالے سے مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں سے رابطے کی کوشش کی۔ ان میں سے کچھ نے یہ نہیں کہا کہ ان کے ارکان اس تحقیقات میں حصہ نہیں لیں گے۔ بعض ارکان نے ایوان میں غیر مناسب طرز عمل کی مذمت بھی کی۔

مسٹر نائیڈو نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایوان اس معاملے کی مذمت کرے گا اور خود شناسی کا یقین دلائے گا تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ اس سے مجھے معاملے کو ٹھیک طریقے سے نمٹنے میں مدد ملتی لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن ارکان نے 11 اگست کو مانسون اجلاس کے دوران ایوان میں انشورنس ترمیمی بل کی منظوری کی مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ کیا تھا۔ اس دوران ارکان میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور غیر متوقع طور پر مذکورہ بالا واقعات پیش آئے۔

یو این آئی

راجیہ سبھا Rajya Sabha کے 12 ارکان کو مانسون اجلاس Parliament Monsoon Session کے دوران غیر مناسب طرز عمل، سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ اور کرسی کی توہین کی وجہ سے پیر کو سرمائی اجلاس Parliament Winter Session کے باقی مدت کے لیے بھی ایوان سے معطل کردیا گیا ہے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں اس سلسلے میں ایک قرارداد پیش کی جسے اپوزیشن ارکان کے احتجاج اور ہنگامے کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ راجیہ سبھا کے 254ویں اجلاس (مانسون سیشن) کے آخری دن یعنی 11 اگست کو بار بار ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی کی، جان بوجھ کر ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی گئی۔ نامناسب رویے، بدسلوکی اور سکیورٹی اہلکاروں پر جان بوجھ کر حملہ کیا گیا۔ ایوان اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے الاورم کریم، کانگریس کی پھولو دیوی نیتم، چھایا دیوی ورما، ناصر حسین، اکھلیش پرساد، راجمانی پٹیل، رپن بورا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوام، ترنمول کانگریس کے ڈولا سین۔ شانتا چھتری اور شیو سینا کی پرینکا چترویدی اور انیل دیسائی نے ایوان کا وقار مجروح کیا۔

ان ارکان کو رولز کے قاعدہ 256 کے تحت سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے ایوان سے معطل کر دیا جاتا ہے۔

اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ کے درمیان ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے اس تحریک پر ایوان کی رائے لی اور کہا کہ اس تحریک کو صوتی ووٹ سے منظور کیا جانا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔ اس سے قبل بھی ایوان کی کارروائی درمیان میں چار بار ملتوی کرنی پڑی۔

قبل ازیں صبح چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اپنے ابتدائی کلمات میں بھی اس واقعہ کا حوالہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ارکان کا غیر منصفانہ طرز عمل اب بھی ہر کسی کے ذہن میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمراں پارٹی کے ارکان مانسون اجلاس کے آخری دن کچھ ارکان کے نامناسب طرز عمل کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں نے اس حوالے سے مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں سے رابطے کی کوشش کی۔ ان میں سے کچھ نے یہ نہیں کہا کہ ان کے ارکان اس تحقیقات میں حصہ نہیں لیں گے۔ بعض ارکان نے ایوان میں غیر مناسب طرز عمل کی مذمت بھی کی۔

مسٹر نائیڈو نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایوان اس معاملے کی مذمت کرے گا اور خود شناسی کا یقین دلائے گا تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ اس سے مجھے معاملے کو ٹھیک طریقے سے نمٹنے میں مدد ملتی لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن ارکان نے 11 اگست کو مانسون اجلاس کے دوران ایوان میں انشورنس ترمیمی بل کی منظوری کی مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ کیا تھا۔ اس دوران ارکان میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور غیر متوقع طور پر مذکورہ بالا واقعات پیش آئے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.