دہرادون: اتراکھنڈ میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے زیادہ وقت سے جاری بارش کی وجہ سے منفی حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اتوار کو اچانک سیکرٹریٹ میں واقع ڈیزاسٹر مینجمنٹ سنٹر کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں سے زیادہ عرصے سے ریاست کے تمام حصوں میں موسلادھار سے درمیانے درجے کی بارش ہو رہی ہے۔ بیشتر دریاؤں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ میدانی علاقوں میں نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہونے سے مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں ٹوٹ رہی ہیں اور پہاڑوں سے بڑے بڑے پتھر سڑکوں پر گرنے سے نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔ کیدارناتھ یاترا کے راستے پر پتھر گرنے کی وجہ سے یاترا کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔ اترکاشی میں کھیتوں میں کام کرنے والے تین افراد آسمانی بجلی گرنے سے زخمی ہو گئے ہیں۔
دریں اثناء چیف منسٹر دھامی نے دہرادون سکریٹریٹ میں واقع ڈیزاسٹر کنٹرول روم کا اچانک دورہ کرکے ریاست میں بارش کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ڈیزاسٹر کنٹرول روم سے موجودہ موسمی صورتحال، بارش کی صورتحال، پانی جمع ہونے اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے تحت آنے والے اضلاع جہاں پر موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے اور مستقبل میں شدید بارش کا امکان ہے۔ ان تمام اضلاع کے ساتھ باہمی رابطے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھیں تاکہ ہنگامی حالات سے بروقت نمٹا جا سکے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ آفات سے نمٹنے اور بچاؤ کے کاموں کے لیے ہمیشہ الرٹ موڈ میں رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Assam Floods آسام میں سیلاب، امت شاہ کی مرکز سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی
چیف منسٹر نے کہا کہ پورے ریاست میں ندیوں اور نالوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو چوکنا رہنے کے لئے کہا جانا چاہئے۔ لوگوں کی بحالی کی صورت میں ہر ضلع میں مناسب تعداد میں نائٹ شیلٹرز اور امدادی سامان ہو۔ اس کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پانی جمع ہونے کی صورت میں پانی کی نکاسی کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔ تباہی کے نقطہ نظر سے حساس مقامات پر جے سی بی مشین کا بھی پہلے سے انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آفات کے پیش نظر صحت، پولیس اور ایس ڈی آر ایف کے جوانوں کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔ دھامی نے چار دھاموں میں یاتریوں کی تعداد، شدید بارش کے درمیان چار دھاموں کی موجودہ حالت کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔
یو این آئی