روشن اور مہذب معاشرے کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ ہر شعبے کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے تب ہی معاشرہ اجتماعی ترقی و خوش حالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ اسی سلسلے میں غازی آباد کی 'خدمت عوام یووا سمیتی' اور 'مشن تعلیم' کی محنت رنگ لاتے ہوئے نظر آ رہی ہے، یہ دونوں تنظیمیں تعلیم کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ یہ تنظیمیں بالخصوص پسماندہ طبقات کے بچوں کو اعلیٰ اور معیاری اسکولوں میں تعلیم دلانے کی غرض سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔
غازی آباد میں معاشی طور پر کمزور طبقہ کے بچوں کو ای ڈبلیو ایس (economically weaker section) کے ذریعے لونی کے بڑے اسکولوں میں بچوں کے مفت داخلے کے لئے آن لائن فارم پُر کیے گئے تھے، ان میں سے بہت سے بچوں کے نام لاٹری میں آئے ہیں اور اب ان بچوں کے سرپرستوں کو اسکول بلا کر رجسٹریشن نمبر اور لاٹری سونپی گئی ہے۔ اسکول کھلتے ہی ان کے داخلے اسکول میں ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں:عبداللہ اعظم کے دو پین کارڈ اور دو پاسپورٹ معاملے میں سماعت آج
اسی ضمن میں سمیتی کے جنرل سیکریٹری نوشاد سیفی نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں میں پری پرائمری کلاس کی سیٹیں جنرل زمرے کے بچوں کے ساتھ ساتھ ای ڈبلو ایس کوٹے کے بچوں کے لئے بھی ریزرو ہیں۔ ہر اسکول کو ہر کلاس میں حق تعلیم ایکٹ 2009 کے تحت مجموعی سیٹوں کی 25 فیصد سیٹیں ای ڈبلیو ایس کوٹے کے لئے ریزرو کرنی ہوں گی۔ نوشاد سیفی کا کہنا ہے کہ تعلیم واحد ایسا ذریعہ ہے جس سے معاشرہ کو بدلا جا سکتا ہے۔
سیکریٹری محمد احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بچوں اور نوجوانوں میں حصول علم کے جذبے کو فروغ دیا جا سکے تاکہ وہ موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر ایک ترقی یافتہ قوم کی فہرست میں شامل ہو سکیں۔
اس موقع پر سمیتی کے جنرل سیکریٹری نوشاد سیفی ، سیکریٹری محمد احمد ،سلمان ملک ،منور رانا، حسن رضا، سوربھ بھائی اور لڈن خان موجود رہے۔