بریلی میں فتح گنج مغربی پولیس نے علاقائی تھانے کے ہسٹری شیٹر اور ڈرگ مافیا عثمان اور اُس کی اہلیہ سابق کارپوریٹر بلدیہ ریحانہ بی کی دکانوں کو ضبط کر لیا ہے۔ پولیس نے دکانوں کے ضبط کرنے کی منادی کرائی۔ اس کے بعد دکانوں کو ضبط کر لیا اور اپنا بینر لگا دیا ہے۔ موجودہ سرکل ریٹ کے مطابق ان دکانوں کی قیمت تقریباً 12 لاکھ روپیہ ہونے کا اندازہ کیا گیا ہے۔نگر پنچایت فتح گنج مغربی کے محلہ انصاری پرانہ کپڑا بازار کے رہائشی ہسٹری شیٹر ڈرگ مافیا عثمان اور اُس کی اہلیہ بلدیہ کارپوریٹر ریحانہ بی کی نگر پنچایت کے محلہ مالی میں گاٹہ نمبر 518 میں 183.94 مربع میٹر پر تعمیر کی گئی دکانوں کو پولیس نے ضبط کر لیا ہے۔ اس معاملے میں، جائیداد کو گینگ بند کی دفعہ 14 (1) اور اینٹی سوشل ایکٹیویٹیز (روک تھام) ایکٹ 1986 پارٹ نمبر 633/2022 حکومت بنام ہسٹری شیٹر عثمان کے تحت منسلک کیا گیا ہے، جو عدالت میں زیر سماعت ہے۔ Drug Mafia Shops Confiscated in Bareilly
گاٹہ نمبر 518 پر بنی دکانوں کے مالک عثمان اور ان کی اہلیہ ریحانہ بی تھے۔ پولیس نے بتایا کہ ریحانہ بی نے یہ دکان 2013 میں خریدی تھی۔ عثمان اور ریحانہ بی دونوں جیل میں ہیں۔ بہیڑی میں عثمان سے سمیک برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد اسے بھی جیل بھیجا گیا ہے۔ اس کے ساتھ بیوی بھی جیل میں ہے۔ریحانہ بی، نگر پنچایت فتح گنج مغربی کی رکن رہ چکی ہیں، اُنہوں نے نگر پنچایت چیئرمین کے عہدے کے لیے بھی انتخاب لڑا تھا۔ لیکن، وہ ہار گئیں۔ آخری بار قصبے کے سمیک سمگلر شاہد عرف کالو کی اہلیہ عمرانہ نے 2017 کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔