اترپردیش میں کرکٹ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان کرکٹر دوسری ریاستوں کا رخ کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔
بھارتی ٹیم کے تیز گیندباز محمد سمیع نے مراد آباد میں ابتدائی تربیت حاصل کرنے کے بعد مغربی بنگال کے لئے رنجی میچ کھیلا اور بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی جگہ بنائی، محمد سمیع کے بعد بہت سے نوجوان کھلاڑی بنگال کی کرکٹ لیگ کے ممبر بن چکے ہیں۔
مراد آباد کے دانش عالم کا بنگال رنجی ٹیم کی جانب سے جاری کردہ چالیس ممبران میں سے انتخاب ہوا ہے۔ دانش گذشتہ کئی برسوں سے بنگال کرکٹ لیگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے ہیں ، جس کے بعد انہیں رنجی ٹیم کے کیمپ میں جگہ دی گئی ہے۔
ضلع مراد آباد سے تعلق رکھنے والے پیوش چاولا ، محمد شامی سینئر کرکٹ ٹیم جہاں سینئر کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرتے ہیں، وہیں جبکہ شیو سنگھ اور آریان جویال جیسے نوجوانوں نے جونیئر کرکٹ میں ملک کی عزت میں اضافہ کیا ہے۔ اس کڑی میں ایک اور نام مرآباد کے سول لائن علاقے میں رہنے والے مرزا دانش عالم کا ہے۔
اترپردیش میں زیادہ موقع نا ملنے کی وجہ سے دانش نے محمد شمع کی طرز پر مغربی بنگال کا رخ کیا اور گزشتہ کئی سالوں سے وہاں بنگال کی گھریلو لیگ میں اپنا ہنر نظر آ رہا ہے۔
رواں برس کے اختتام پذیر ہونے والی لیگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دانش پہلے تھے، جس کے بعد انہیں مغربی بنگال رنجی ٹیم کے چالیس ممبران کی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔
مرزا دانش نے لیگ کے دس میچوں میں 1027 رنز بنائے جس میں ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 211 رنز تھا۔ دانش نے یہ رنز پانچ سنچریوں اور نصف سنچری کی مدد سے 115 کی اوسط سے بنائے۔