ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں ضمنی انتخاب میں بی ایس پی امیدوار زبیر مسعود خان نے بھی اب پوری طرح سے رکن پارلیمان اعظم خاں کے خلاف مورچہ کھول لیا ہے۔
وہ عوام کے درمیان جاکر پوری شدت کے ساتھ اعظم خان کی پالیسیوں کو غلط بتانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔
تیس برس سال تک انکم ٹیکس شعبہ میں اپنی خدمات انجام دینے والے زبیر مسعود خان نے سبکدوشی کے بعد سیاست میں قدم رکھا ہے وہ بھی سماجوادی پارٹی کے قد آور رہنما اور سابق وزیر محمد اعظم خان کا مد مقابل بن کر۔
رامپور میں خان ہر مقام پر جاکر اعظم خاں کی خامیاں گنا رہے ہیں اور اس تعلق سے وہ آج رامپور کے شوٹر خانہ چوک پر ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔
انہوں نے عوام کو بتایا کہ رامپور میں نوابین کے زمانے کے کچھ تاریخی اثاثے اب سے تیس سال پہلے تک نظر آتے تھے لیکن اب وہ تمام اثاثے غائب ہو گئے ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں 'نوٹا کے غلط استعمال کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ جو امیدوار نہیں ہیں وہ اپنی کسی سے ذاتی دشمنی کے لیے عوام کو نوٹا کا بٹن دبانے کی تلقین کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ جمہوریت میں ایسا نہیں کرنا چاہیے نوٹا کے معنی کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اگر آپ کو لگتا ہے ہے کہ کوئی بھی امیدوار ٹھیک نہیں ہے تو پہلے آپ عوام کو بتائیں کہ فلاں فلاں امیدوار میں کیا غلط ہے۔
بی ایس پی امیدوار نے سخت لہجے میں کہا کہ 'یہ کہاں کی عقل مندی ہے کہ آپ اپنی ذاتی دشمنی کے سبب عوام کو نوٹا کا بٹن دبانے کی تلقین کریں۔
واضح رہے کہ رامپور میں چند ماہ قبل کانگریس کے ایک نوجوان رہنما فیصل لالا پارٹی سے برخاست کردیے گئے تھے۔
فیصل لالا پر الزام ہے کہ انھوں نے گذشتہ ایک برس سے اعظم خاں کے خلاف مورچہ کھول رکھا ہے وہ اپنی ذاتی رنجش ہونے کے سبب لکالنے موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں کو اپنی تنقیدوں کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
اور اسی وجہ سے انہوں نے اب نوٹا کا بٹن دبانے کا فیصلہ کیا ہے۔