اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے عوام اور کاروباریوں سے اس سلسلے میں بات چیت کی۔ نامپلی میں واقع کرانہ شاپ کے مالک شنکر لال نے بتایا کہ 'موجودہ حالات میں صارفین کی جانب سے آن لائن ٹرانزیکشن کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس کی اہم وجہ کووڈ19 سے بچاؤ ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'صارفین اشیاء ضروریہ کی خریداری کے بعد پے ٹی ایم و دیگر آن لائن ذرائع سے رقومات ادا کر رہے ہیں، اس کے علاوہ سامان کی تھیلی دور رکھنے کا اصرار کر رہے ہیں اور وہیں سے سامان لے کر واپس لوٹ رہے ہیں۔'
بسا اوقات آن لائن ذریعے سے ادا شدہ رقم اکاؤنٹ میں جمع نہیں ہوتی جس سے کچھ دشواریاں بھی پیش آ رہی ہیں۔
نامپلی چکن مارکیٹ کے کاروباری محمد عمران نے بتایا کہ 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار حد سے زیادہ کم ہوگیا ہے۔ پہلے پانچ تا چھ کنٹل چکن یومیہ فروخت ہوا کرتا تھا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار ایک تا ڈیڑھ کنٹل تک محدود ہو گیا ہے۔'
موجودہ حالات میں کاروباری اور صارفین آن لائن کیش لیس کو اپنا رہے ہیں، لیکن کبھی کبھی اکاؤںٹ میں رقم کریڈٹ نہیں ہوتی۔
محمد باسط ہول سیل کرانہ مرچنٹ نے بتایا کہ بعض افراد آن لائن ٹرانزیکشن کر رہے ہیں لیکن کیش اکاؤنٹ میں کریڈٹ نہیں ہوتا ہے جس سے کاروبار میں نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔