سرینگر: جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے پی سی ڈیپو برتھنہ کے نزدیک 25سالہ نوجوان نے مبینہ طورپر دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی۔پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں نے نوجوان کی لاش کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر آپریشن شروع کیا اور ایک گھنٹے کے بعد لاش کو باز یاب کیا گیا۔ متوفی کی شناخت ساجد احمد ساکن قمر واری کے بطور ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح پی سی ڈیپو برتھنہ کے نزدیک اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب 25 سالہ نوجوان جس کی شناخت سجاد احمد ساکن قمر واری کے بطور ہوئی نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی۔ جونہی نوجوان کی خبر علاقہ می پھیلتے تو اہل خانہ اور مقامی لوگ جائے موقع پر پہنچے اور اس بارے میں پولیس کو آگاہ کیا گیا۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچے اور لاش کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر ریسکیو آپریشن شروع کیا اور ایک گھنٹے کے بعد لاش کو باز یاب کیا گیا۔
اہل خانہ کے مطابق جمعرات بارہ بجے کے قریب انہیں فون آیا کہ ساجد احمد نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی۔انہوں نے بتایا کہ تین گھنٹے تک ایس ڈی آر ایف اور دوسری ٹیموں نے ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا ۔ان کے مطابق ساجد احمد کافی عرصہ سے دوائیاں کھا رہا تھا جس وجہ سے وہ ڈپریشن کا شکار ہوا ۔نوجوان کی والدہ نے روتے ہوئے بتایا کہ میرا بیٹا ہر جمعرات چرار شریف میں علمدار کشمیر شیخ نور الدین نورانی (رح )کی زیارت پر جاتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات کی صبح جب وہ گھر سے نکلا تو مجھے لگا کہ وہ چرار شریف گیا ہے لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اس نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی ہے۔
وہیں پولیس نے تمام طبی لوازمات پورے کتنے کے بعد لاش کو لواحقین کے سپرد کیا جس کے بعد لاز کو پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تفتیش شروع کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Suicide by Jumping into Hussain Sagar: حسین ساگر میں کود کرخاتون نے خودکشی کرلی
(یو این آئی)