سرینگر: پی ڈی پی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پارٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ پانچ اگست کو مرکزی حکومت نے ہم سے جو جموں و کشمیر چھینا ہے پی ڈی پی اور کشمیر کے لوگ وہ سود سمیت واپس لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ عسکریت پسندوں کے نام پر نوجوانوں کو یہاں ہر روز ہلاک کیا جارہا ہے۔دکانوں پر شراب رکھنے سے حکومت یہاں بے راہ روی پھیلانا چاہتی ہے، جبکہ نوجوان بے روزگاری کے سبب مشکلات اور ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔Mehbooba Mufti's address to the party convention
انہوں نے بی جے پی کی طرف اشارے کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور مت بنو کیوں کہ کشمیر کے لوگوں کو حملہ آوروں کو بھگانا آتا ہے۔ مرکزی حکومت سے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش آؤ۔ یہ ملک بی جے پی کا نہیں ہے بلکہ یہ جواہر لعل نہرو، مہاتما گاندھی اور مولانا ابو الکلام آزاد کا ہے اور اسی بھارت کو جوڑنے کے لیے کانگریس رہنما راہل گاندھی آج سڑکوں پر ہیں۔ محبوبہ مفتی نے نوجوانوں کو پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی۔
واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ پی ڈی پی کا پہلا یوتھ کنونشن ہے۔ گزشتہ برس انتظامیہ نے محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ پر ہونے والے یوتھ کنونشن کو منعقد کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ اس کنونشن میں پی ڈی پی یوتھ صدر وحید پرہ نے بھی شمولیت کی۔ وحید پرہ ایک سال کے زائد عرصے تک عسکریت پسندوں کی معاونت کرنے کے الزام میں جیل میں رہے، تاہم انکو عدالت نے دو ماہ قبل ضمانت دی تھی۔