میری لاولور جو اقوام متحدہ میں انسانی حقوق پر کام کرنے والی سیل کی خصوصی نمائندہ ہیں نے گزشہ دنوں قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے حقوق انسانی پر کام کرنے والے افراد پر چھاپہ مار کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے-
میری لاولور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا 'ایک بری خبر انہیں موصول ہوئی ہے کہ انسانی حقوق کے محافظوں کے خلاف کشمیر میں چھاپے ڈالے گئے جن میں سے کچھ کے کے ساتھ وہ حال ہی میں رابطے میں تھی' میری لاولور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کا دفاع کرنے والی ونگ کے لیے ایک خصوصی نمائندہ کی حیثیت سے کام کررہی ہیں۔
جموں و کشمیر اور لداخ کے درمیان اثاثوں کی تقسیم کا عمل مکمل
واضح رہے کہ چند روز قبل قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے وادی میں صحافتی اداروں، یتیم خانوں، انسانی حقوق کے سرکردہ کارکن کی رہائش گاہ اور غیر سرکاری فلاحی اداروں کے خلاف چھاپے کی کارروائی کی ہے۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ 'جن اداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے وہ مختلف فلاحی کاموں کے لیے چندہ جمع کرتے تھے تاہم اس رقم کا استعمال کشمیر میں علیحدگی پسندی کی تحریک کے لیے ہوتا رہا ہے۔' ان کاروائیوں پر جموں و کشمیر کی متعدد صحافتی انجمنوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ہراساں کرنے کی ایک کوشش قرار دیا-