سرینگر: صوبہ کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے 'ہر گھر ترنگا" لہرانے کی مہم پر تنازع شروع ہو گیا ہے، جب محکمہ تعلیم نے کئی افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ سرکاری اسکولوں کے طلباء و عملے سے پرچم خریدنے کے لیے بیس روپے ادا کرائیں۔ محکمہ تعلیم کے چیف ایجوکیشن افسران نے وادی کے اضلاع میں تمام اسکولوں کے پرنسپلز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ہر طالب علم اور عملے سے بیس روپے جمع کروائیں۔ Har Ghar Tiranga Campaign
یاد رہے کہ ایل جی انتظامیہ نے یوم آزادی کے تقریبات کے سلسلے میں 13 تا 15 اگست تک 'ہر گھر ترنگا' مہم چلانے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت لوگوں کو اپنے گھروں کے اوپر پرچم لہرانا ہوگا۔ صوبہ کشمیر کے کمشنر پی کے پولے نے کہا کہ انتظامیہ لوگوں کے لیے پرچم دستیاب رکھے گا اور وہ اس کو انتظامیہ سے خرید سکتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ رضاکارانہ طور پر کرنے کو کہا گیا ہے اور انتظامیہ ان کو مجبور نہیں کرے گی۔Har Ghar Tiranga Campaign
وادی میں انتظامیہ کے اس ہدایت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ عوام کو گھروں پر پرچم لہرانے پر مجبور نہ کرے۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے آج ایک ٹویٹ میں کہا کہ انتظامیہ کے اس برتاؤ سے ایسا لگ رہا ہے کہ وہ کشمیر پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر ٹیچرز فورم کے چئیرمین رفیق راتھر نے اس ضمن میں کہا کہ طلبا و عملے سے پرچم کے لیے پیسے کی ادائیگی کی ہدایت کیوں دی جارہی ہے۔ J&K Leaders on Har Ghar Tiranga Campaign
یہ بھی پڑھیں:
Mehbooba Mufti Reaction on Har Ghar Tiranga: ہر گھر ترنگا مہم پر محبوبہ مفتی کی سخت تنقید
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہر برس یوم آزادی پر سرکاری ملازمین دفاتر میں پرچم کشائی کرتے ہیں تاہم طلبا و عملے سے پیسہ کی ادائیگی کھبی نہیں ہوتی تھی۔ آج ضلع اننتناگ کے بجبہاڑہ قصبے میں میونسپل کمیٹی کی جانب سے دکانداروں کو متنبہ کیا گیا کہ وہ متعلقہ دفتر میں پرچم کے لیے بیس روپے ادا کریں۔ انتظامیہ کے ان حکمناموں کی سوشل میڈیا پر بھی تنقید کی جارہی ہے۔J&K Leaders on Har Ghar Tiranga Campaign