ETV Bharat / state

Reasons For Low Fertility Rate: " ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی، قوت افزائش کی کمی کے اہم اسباب" - خواتین میں دیر سے شادی

ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں جموں وکشمیر میں فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ کہتی ہیں کہ اگرچہ اس کے پیچھے کئی وجوہات کار فرما ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم وجوہات ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی ہونا ہے۔ Stress Late Marriage Main Reason For Low Fertility Rate

stress-late-marriage-main-reason-for-low-fertility-rate
ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی قوت افزائش کی کمی کے اہم اسباب
author img

By

Published : May 24, 2022, 4:50 PM IST

سرینگر: قومی خاندانی صحت کی جانب سے حال میں قوت افزائش ( Fertility) سے متعلق ایک تازہ سروے منظر عام پر لایا گیا ہے۔ جس میں 2019-21 اور 2015-16 کا موازنہ کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملک کی اکثر ریاستوں میں قوت افزائش میں کمی ہوئی ہے۔ لیکن جاری کردہ سروے رپورٹ میں ملک کی باقی ریاستوں اور یونین ٹریٹریز میں قوت افزائش میں کمی کے زمرے میں جموں وکشمیر کا نام پہلے نمبر ہے۔ J&K Tops In Low Fertility Rate

ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی قوت افزائش کی کمی کے اہم اسباب
جموں وکشمیر میں قوت افزائش کی کمی کے اسباب، تدابیر اور علاج سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خاص بات چیت کی میکس ہیلتھ کیئر کی فرٹیلٹی اور آئی ای ایف کی ماہر ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ سے۔ Interview of Dr. Bhavana Banga۔ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں جموں وکشمیر میں فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ کہتی ہیں کہ اگرچہ اس کے پیچھے کئی وجوہات کار فرما ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم وجوہات ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی ہونا بھی ہے۔ Reasons For Low Fertility Rateانہوں نے کہا گزشتہ برسوں کے دوران یہ دیکھنے کو مل رہا ہے کہ مختلف وجوہات کی بنا پر اکثر لڑکیوں کی شادی کافی دیر سے ہوتی ہیں جن میں اکثر ایسی خواتین بھی ہیں، جو شادی کی عمر کی دہلیز پار بھی کر چکی ہوئی ہوتی ہیں اور وہ بچہ پیدا کرنے صلاحیت بھی کھو چکی ہوتی ہیں۔ حمل کی سب سے صحیح عمر 25 سے 35 سال کی ہے اس کے بعد خواتین کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے، ساتھ ہی کئی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ Late Marriage In Women۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہ صرف خواتین کی دیر سے شادی قوت افزائش کی کمی کا باعث ہے بلکہ کچھ حد تک مردوں کی بھی تاخیر سے شادی اس کی ذمہ دار ہے۔ البتہ خواتین کے مقابلے میں مرد حضرات 50 برس کی عمر تک بھی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر میں سخت ترین ٹھنڈ کے باعث زیادہ کانگڑی کے استعمال کی وجہ سے مردوں میں اسپرم کی تعداد میں کمی آجاتی ہے جس سے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے۔ وہیں آلودگی، سگریٹ نوشی اور غیر صحت مند خوراک بھی مردوں میں اسپرم کی تعداد میں کمی کے اسباب ہیں۔ ڈاکٹر بھاؤنا کہتی ہے کہ قدرت کا ایک نظام ہے اور جب انسان قانون قدرت سے کسی صورت چھیڑ چھاڑ یا تغیر تبدل کرتا تھا تو انسان کو مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے۔


ایسے میں یہاں بہت سے بنا بچے کے جوڑے ہیں جو کہ گینوکالوجسٹ کے اردگرد ہی گھومتے ہیں۔ ایسے میں انہیں فرٹیلٹی کے ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ بروقت علاج سے انہیں بھی بچہ کی خوشی نصیب ہوسکے۔ وادیٔ کشمیر میں اپنے تجربے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے ایسے جوڑے بھی ہیں جو کہ آئی ای ایف جیسی جدید ٹیکنالوجی سے ناواقف ہیں۔ ذہنی تناؤ کو قوت افزائش میں کمی کی اہم وجہ گردانتے ہوئے ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ کا کہتی ہیں کہ جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر میں گزشتہ تین دہائیوں کی شورش کے دوران انزائٹی اور دیگر ذہنی تکالیف میں اضافہ ہو چکا ہے، جس کے چلتے ذہنی تناؤ میں مبتلا متعدد جوڑے ایسے ہیں جو کہ رشتۂ ازدواج کے دوران بھی بچے پیدا نہیں کرپاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

نمائندے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قوتِ افزائش میں کمی ہونا کسی بھی صورت میں ٹھیک نہیں ہے۔ ایسے فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے کی وجوہات کو دور کرنے کے لیے لوگوں کو جانکاری فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وہیں ایک یا دو بچے رکھنے اور چھوٹی فیملی کی سوچ کو بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ قوتِ افزائش کی کمی کو دور کیا جاسکے۔

سرینگر: قومی خاندانی صحت کی جانب سے حال میں قوت افزائش ( Fertility) سے متعلق ایک تازہ سروے منظر عام پر لایا گیا ہے۔ جس میں 2019-21 اور 2015-16 کا موازنہ کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملک کی اکثر ریاستوں میں قوت افزائش میں کمی ہوئی ہے۔ لیکن جاری کردہ سروے رپورٹ میں ملک کی باقی ریاستوں اور یونین ٹریٹریز میں قوت افزائش میں کمی کے زمرے میں جموں وکشمیر کا نام پہلے نمبر ہے۔ J&K Tops In Low Fertility Rate

ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی قوت افزائش کی کمی کے اہم اسباب
جموں وکشمیر میں قوت افزائش کی کمی کے اسباب، تدابیر اور علاج سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خاص بات چیت کی میکس ہیلتھ کیئر کی فرٹیلٹی اور آئی ای ایف کی ماہر ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ سے۔ Interview of Dr. Bhavana Banga۔ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں جموں وکشمیر میں فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ کہتی ہیں کہ اگرچہ اس کے پیچھے کئی وجوہات کار فرما ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم وجوہات ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی ہونا بھی ہے۔ Reasons For Low Fertility Rateانہوں نے کہا گزشتہ برسوں کے دوران یہ دیکھنے کو مل رہا ہے کہ مختلف وجوہات کی بنا پر اکثر لڑکیوں کی شادی کافی دیر سے ہوتی ہیں جن میں اکثر ایسی خواتین بھی ہیں، جو شادی کی عمر کی دہلیز پار بھی کر چکی ہوئی ہوتی ہیں اور وہ بچہ پیدا کرنے صلاحیت بھی کھو چکی ہوتی ہیں۔ حمل کی سب سے صحیح عمر 25 سے 35 سال کی ہے اس کے بعد خواتین کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے، ساتھ ہی کئی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ Late Marriage In Women۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہ صرف خواتین کی دیر سے شادی قوت افزائش کی کمی کا باعث ہے بلکہ کچھ حد تک مردوں کی بھی تاخیر سے شادی اس کی ذمہ دار ہے۔ البتہ خواتین کے مقابلے میں مرد حضرات 50 برس کی عمر تک بھی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر میں سخت ترین ٹھنڈ کے باعث زیادہ کانگڑی کے استعمال کی وجہ سے مردوں میں اسپرم کی تعداد میں کمی آجاتی ہے جس سے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے۔ وہیں آلودگی، سگریٹ نوشی اور غیر صحت مند خوراک بھی مردوں میں اسپرم کی تعداد میں کمی کے اسباب ہیں۔ ڈاکٹر بھاؤنا کہتی ہے کہ قدرت کا ایک نظام ہے اور جب انسان قانون قدرت سے کسی صورت چھیڑ چھاڑ یا تغیر تبدل کرتا تھا تو انسان کو مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے۔


ایسے میں یہاں بہت سے بنا بچے کے جوڑے ہیں جو کہ گینوکالوجسٹ کے اردگرد ہی گھومتے ہیں۔ ایسے میں انہیں فرٹیلٹی کے ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ بروقت علاج سے انہیں بھی بچہ کی خوشی نصیب ہوسکے۔ وادیٔ کشمیر میں اپنے تجربے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے ایسے جوڑے بھی ہیں جو کہ آئی ای ایف جیسی جدید ٹیکنالوجی سے ناواقف ہیں۔ ذہنی تناؤ کو قوت افزائش میں کمی کی اہم وجہ گردانتے ہوئے ڈاکٹر بھاؤنا بنگہ کا کہتی ہیں کہ جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر میں گزشتہ تین دہائیوں کی شورش کے دوران انزائٹی اور دیگر ذہنی تکالیف میں اضافہ ہو چکا ہے، جس کے چلتے ذہنی تناؤ میں مبتلا متعدد جوڑے ایسے ہیں جو کہ رشتۂ ازدواج کے دوران بھی بچے پیدا نہیں کرپاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

نمائندے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قوتِ افزائش میں کمی ہونا کسی بھی صورت میں ٹھیک نہیں ہے۔ ایسے فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے کی وجوہات کو دور کرنے کے لیے لوگوں کو جانکاری فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وہیں ایک یا دو بچے رکھنے اور چھوٹی فیملی کی سوچ کو بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ قوتِ افزائش کی کمی کو دور کیا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.