ETV Bharat / state

Srinagar Smart City شہر کی سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے، نیشنل کانفرنس

author img

By

Published : Mar 1, 2023, 8:20 PM IST

این سی کے رہنما سلمان علی ساگر نے کہا کہ شہر سرینگر کو ابھی سڑک، بجلی اور پانی جیسے مسائل کا سامنا ہے اور حکومت کی توجہ پہلے لوگوں کو ایسے ہی بنیادی ضروریات بہم پہنچانے کی طرف ہونی چاہئے تھی اور سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ذریعے ایسے کام آسانی سے انجام دیئے جاسکتے تھے۔

salman ali sagar
سلمان علی ساگر

شہر کی سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے، نیشنل کانفرنس

سرینگر:جموں کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں سماٹ سٹی پروجکٹ کی تنقید کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے لیڈر سلمان ساگر نے کہا کہ شہر کی سڑکوں کو مزید کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ سرینگر مونسپل کارپوریشن گزشتہ چند مہینوں سے شہر کے لالچوک، پولو ویو کو سماٹ سٹی پروجکٹ کے تحت تجدید نو کا کام کیا جارہا ہے، جس کے تحت سڑکوں اور فوٹ پاتھ کو کھودا گیا ہے جس سے راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

سلمان ساگر نے بتایا کہ لالچوک اہم سڑکوں جن میں مولانا آزاد روڈ، ریزیڈنسی روڈ، پولو ویو، کرن نگر کی سڑکوں کی کشادگی کو تنگ کرکے سائیکل ٹریک بنائے جارہے جو اس زمانے میں کسی کام کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ منتخب سرکاروں نے ان سڑکوں کو کشادہ کیا تھا لیکن ایل جی انتظامیہ نے ان سڑکوں کو تنگ کردیا ہے جس سے اب ٹریکف جام میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جموں میں ایک سال سے سائیکل سروس چل رہی ہے لیکن وہاں کہیں پر بھی سائیکل کیلئے علیحدہ ٹریک نہیں بنایا گیا تو پھر سرینگر میں سڑکوں کر تنگ کرکے سائیکل ٹریک بنانے کی نوبت کیوں آن پڑی؟

انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں ہی انتظامیہ نے اسکولی بچوں کو اسکول آنے کے اوقات کار بھی تبدیل لائی، تاکہ افسروں کو ٹریفک جام سے مشکلات نہ ہو۔ مارچ ماہ میں اسکول کے اوقات دس سے تین بجے ہوا کرتے تھے لیکن اب سماٹ سٹی پروجیکٹ میں تعمیرات کام کی وجہ سے یہ اوقات بدل دئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے یہ فیصلہ افسران کو راحت پہنچانے کے لئے لیا اور بچوں کے پروا کیے بغیر یہ فیصلے لیا گیا۔یاد رہے کہ نوے دنوں کی طویل سرمائی تعطیل کے بعد آج وادی میں اسکول دوبارہ کھول گئے تاہم انتظامیہ نے شہر میں اسکول کے اوقات میں تبدیل لائی ہے۔لیکن شہر سرینگر کے برعکس دیگر اضلاع میں اسکول اوقات کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سماٹ سٹی پروجکٹ کے لئے ایس ایم سی نے بیرونی ریاستوں سے کنسلٹنٹ لائے لیکن یہاں کے عوام یا سول سوسائٹی کے ساتھ کوئی صلاح نہیں کی کہ شہر کو کس طرح سماٹ سٹی بنایا جائے۔سلمان ساگر نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولیات دستیاب نہیں کی جارہی ہے اور انتظامیہ سرینگر کو سماٹ سٹی بنانے کے دعوے کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: Srinagar Smart City Project سرینگر سمارٹ سٹی پروجیٹک کا کام سست، تاجر پریشان

سلمان علی ساگر نے کہا کہ سرینگر میں جی 20کے اجلاسوں کا انعقاد باعث فخر ہے لیکن ہم ایسے افراد کو دکھانے کیلئے سمارٹ سٹی کیلئے مختص کروڑوں کی رقومات لیپاپوتی پر مبنی کاموں پر خرچ نہیں کرسکتے جو یہاں محض ایک دن کیلئے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر دس سے15سال عمر کے صنوبر اور دیگر درختوں کو بھی اُکھاڑا گیا ، یہ کہاں کی عقلمندی ہے؟انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی میں پہلے آبادی کیلئے سہولیات ہونے چاہئیں، بہتر ڈرینج سسٹم اور نکاسی آب کا بہتر نظام ہے۔ایسے ہی چھاپڑی فروشوں کا خیال رکھا جانا چاہئے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ایسا کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا جارہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں ایک عوامی منتخبہ کونسل ہوتا ہے لیکن یہاں اس کونسل کو بالائے طاق رکھ کر ایک دو افراد تمام فیصلے لے رہے ہیں۔ نہ کہیں تبادلہ خیال ہوتا ہے، نہ کسی سے مشورہ لیا جاتاہے ، نہ کہیں بحث ہوتی اور نہ ہی کسی کا کہنا مانا جاتا ہے۔سلمان علی ساگر نے ایل جی سے اپیل کی کہ وہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نام پر ہورہے کاموں کا جائزہ لیں اور ایسے اقدامات پر رقومات خرچ کرنے سے پرہیز کیا جائے جو وقتی ثابت ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: Dilapidated Roads in Smart City Srinagar: سمارٹ سٹی کہلانے والے شہر سرینگر کی سڑکیں خستہ حال

شہر کی سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے، نیشنل کانفرنس

سرینگر:جموں کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں سماٹ سٹی پروجکٹ کی تنقید کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے لیڈر سلمان ساگر نے کہا کہ شہر کی سڑکوں کو مزید کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ سرینگر مونسپل کارپوریشن گزشتہ چند مہینوں سے شہر کے لالچوک، پولو ویو کو سماٹ سٹی پروجکٹ کے تحت تجدید نو کا کام کیا جارہا ہے، جس کے تحت سڑکوں اور فوٹ پاتھ کو کھودا گیا ہے جس سے راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

سلمان ساگر نے بتایا کہ لالچوک اہم سڑکوں جن میں مولانا آزاد روڈ، ریزیڈنسی روڈ، پولو ویو، کرن نگر کی سڑکوں کی کشادگی کو تنگ کرکے سائیکل ٹریک بنائے جارہے جو اس زمانے میں کسی کام کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ منتخب سرکاروں نے ان سڑکوں کو کشادہ کیا تھا لیکن ایل جی انتظامیہ نے ان سڑکوں کو تنگ کردیا ہے جس سے اب ٹریکف جام میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جموں میں ایک سال سے سائیکل سروس چل رہی ہے لیکن وہاں کہیں پر بھی سائیکل کیلئے علیحدہ ٹریک نہیں بنایا گیا تو پھر سرینگر میں سڑکوں کر تنگ کرکے سائیکل ٹریک بنانے کی نوبت کیوں آن پڑی؟

انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں ہی انتظامیہ نے اسکولی بچوں کو اسکول آنے کے اوقات کار بھی تبدیل لائی، تاکہ افسروں کو ٹریفک جام سے مشکلات نہ ہو۔ مارچ ماہ میں اسکول کے اوقات دس سے تین بجے ہوا کرتے تھے لیکن اب سماٹ سٹی پروجیکٹ میں تعمیرات کام کی وجہ سے یہ اوقات بدل دئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے یہ فیصلہ افسران کو راحت پہنچانے کے لئے لیا اور بچوں کے پروا کیے بغیر یہ فیصلے لیا گیا۔یاد رہے کہ نوے دنوں کی طویل سرمائی تعطیل کے بعد آج وادی میں اسکول دوبارہ کھول گئے تاہم انتظامیہ نے شہر میں اسکول کے اوقات میں تبدیل لائی ہے۔لیکن شہر سرینگر کے برعکس دیگر اضلاع میں اسکول اوقات کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سماٹ سٹی پروجکٹ کے لئے ایس ایم سی نے بیرونی ریاستوں سے کنسلٹنٹ لائے لیکن یہاں کے عوام یا سول سوسائٹی کے ساتھ کوئی صلاح نہیں کی کہ شہر کو کس طرح سماٹ سٹی بنایا جائے۔سلمان ساگر نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولیات دستیاب نہیں کی جارہی ہے اور انتظامیہ سرینگر کو سماٹ سٹی بنانے کے دعوے کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: Srinagar Smart City Project سرینگر سمارٹ سٹی پروجیٹک کا کام سست، تاجر پریشان

سلمان علی ساگر نے کہا کہ سرینگر میں جی 20کے اجلاسوں کا انعقاد باعث فخر ہے لیکن ہم ایسے افراد کو دکھانے کیلئے سمارٹ سٹی کیلئے مختص کروڑوں کی رقومات لیپاپوتی پر مبنی کاموں پر خرچ نہیں کرسکتے جو یہاں محض ایک دن کیلئے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر دس سے15سال عمر کے صنوبر اور دیگر درختوں کو بھی اُکھاڑا گیا ، یہ کہاں کی عقلمندی ہے؟انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی میں پہلے آبادی کیلئے سہولیات ہونے چاہئیں، بہتر ڈرینج سسٹم اور نکاسی آب کا بہتر نظام ہے۔ایسے ہی چھاپڑی فروشوں کا خیال رکھا جانا چاہئے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ایسا کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا جارہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں ایک عوامی منتخبہ کونسل ہوتا ہے لیکن یہاں اس کونسل کو بالائے طاق رکھ کر ایک دو افراد تمام فیصلے لے رہے ہیں۔ نہ کہیں تبادلہ خیال ہوتا ہے، نہ کسی سے مشورہ لیا جاتاہے ، نہ کہیں بحث ہوتی اور نہ ہی کسی کا کہنا مانا جاتا ہے۔سلمان علی ساگر نے ایل جی سے اپیل کی کہ وہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نام پر ہورہے کاموں کا جائزہ لیں اور ایسے اقدامات پر رقومات خرچ کرنے سے پرہیز کیا جائے جو وقتی ثابت ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: Dilapidated Roads in Smart City Srinagar: سمارٹ سٹی کہلانے والے شہر سرینگر کی سڑکیں خستہ حال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.