سرینگر: جموں و کشمیر پولیس کی ایک ونگ، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے پیر کے روز عسکریت پسندی کے ایک کیس کے سلسلے میں سری نگر اور اننت ناگ اضلاع میں چار مکانات کو منسلک (اٹیچ) کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی تفتیشی ٹیم نے جموں کشمیر پولیس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ساتھ مشترکہ طور پر پیر کی دوپہر ضلع اننت ناگ کے سنگم اور سری نگر کے برتھانہ قمرواری علاقہ میں کارروائی کرتے ہوئے کُل چار رہائشی مکانات کو موقعے پر ہی منسلک (اٹیچ) کر دیا۔ ان میں سے سرینگر کے قمرواری میں تین جب کہ اننت ناگ کے سنگم علاقہ میں ایک رہائشی مکان کو اٹیچ کیا گیا۔ یہ کارروائی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے سلسلے میں کی گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ کارروائی عسکریت پسندی سے جڑے ایک معاملہ کے سلسلہ میں کی گئی ہے، معاملہ کی نسبت پہلے ہی ایک ایف آئی آر زیر نمبر 127/22 درج کیا گیا ہے، جس کی تفتیش کی جارہی تھی اور متعلقہ معاملہ کے سلسلہ میں یہ کاروائی کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، عسکریت پسند گروپ، دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) سے وابستہ ممبران سے اسلحہ بر آمد کرنے کے سلسلہ سے متعلقہ معاملہ کی نسبت یہ کارروائی کی گئی ہے۔
ان رہائشی مکانوں کے مالک شاہینہ زوجہ محمد یونس، الطاف احمد ڈار ولد محمد عبداللہ ڈار، مدثر احمد میر ولد محمد سلطان میر ساکنان برتھانہ قمر واری اور عبدالرحمان بٹ ولد عبدالسلام بٹ ساکن سنگم عید گاہ ہیں اور ان مکانوں کو ایگزیکٹیو مجسٹریٹ اور دوسرے گواہوں کی موجودگی میں قرق کر دیا گیا‘۔ جانکاری کے مطابق ٹیم نے موقع پر ہی متعلقین کو ہدایات دیں کہ نامزد اتھارٹی کی اجازت کے بغیر قرق شدہ جائیداد میں کوئی تبدیلی نہ کی جائے۔ پولیس بیان میں کہا گیا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پولیس اسٹیشن پارمپورہ کو 28 مئی2022 کو ایک معتبر اطلاع موصول ہوئی تھی جس پر ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: Property Attached In Ramban : گول حملے میں ملوث ملزمان کے دو مکان اور دکان ضبط، ایس آئی یو
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ٹی آر ایف کے سرگرم عسکریت پسندوں کو منطقی سپورٹ فراہم کرنے والے ایک ماڈیول کو ملوث پایا گیا جس کے نتیجے میں ملوثین کو گرفتار کیا گیا۔ تحقیقات کے دوران یہ پایا گیا کہ عسکریت پسندوں کو مذکورہ مکانوں میں پناہ دی گئی ہے‘۔ بیان کے مطابق ان مکانو کو قرق کرنے کے لئے باقاعدہ اجازت حاصل کیا گیا اور اس کے علاوہ 13 ملزموں بشمول ٹی آر ایف کے سرگرمو عسکریت پسندوں کے خلاف ہائی کورٹ میں چارج شیٹ بھی دائر کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ اس کیس کی تحقیقات ہنوز جاری ہیں